الحمراءکی ادبی و ثقافتی سرگرمیاں قابل دید ہیں 


گلزار ملک

 شہر لاہور کو باغوں کا شہر کہا جاتا ہے یہ شہر عالمی ادب میں بھی ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔ اس شہر کو مشاعروں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں پر الحمراء آرٹس کونسل مال روڈ لاہور ایسی سرگرمیوں میں اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کر رہا ہے جو قابل تحسین ہے بلکہ میں تو یہاں پر یہ کہوں گا کہ الحمراء آرٹس کونسل لاہور ایک ایسا سکول ہے۔ جو اپنی مثال آپ ہے جو ہر دور میں بدلتی رتیں تہوار اور میٹھی بولیوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کو ٹینشن دور کرنے کے لیے ایسے پروگرامز کا اہتمام کر کے اپنی تہذیب و تمدن فن و ثقافت بارے تعلیم عام کر رہا ہے۔
 اس وقت الحمراءآرٹس کونسل مال روڈ لاہور کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر توقیر حیدر کاظمی صاحب جو اپنے فرائض انتہائی ایمانداری محبت اور لگن سے انجام دے رہے ہیں۔ آپ کی شخصیت میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کا جو جوش اور ولولہ ہے وہ ناقابل بیان ہے۔ آپ نے ایک ماہ قبل الحمراءآرٹس کونسل لاہور کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالا ہے۔ اس قلیل عرصہ میں بنیادی تبدیلیاں رونما ہوئی ہے جو ادب و ثقافت کے ساتھ ساتھ الحمراء آرٹس کونسل لاہور کے لیے بھی نیک شگون ہیں انہوں نے الحمراء کے تمام شعبوں میں اصلاحاتی عمل کا آغاز کیا ہے وہ الحمراءکو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے نہایت پرعزم ہیں اپنی ٹیم کو درست سمت پر گامزن کرنے اور خاطر خواہ نتائج برآمد کرنے کا یقین رکھتے ہیں۔ میری نظر میں وہ ایک اعلی پائے کے ٹیم لیڈر ہیں۔ جو اچھے اور سازگار ماحول کو ترجیح دیتے ہیں جب سے الحمراءمیں تعینات ہوئے ہیں تب سے مشاعروں سے زبان و ادب خوب پھل پھول رہے ہیں موسیقی کے پروگرامز سے مشاعرہ میں توازن کی فضا قائم ہو رہی ہے نوجوانوں کو الحمراءکی ادبی سرگرمیوں میں شرکت میں اضافہ ہوا ہے الحمراءکی سوشل میڈیا ٹیم کو فعال اور متحرک کیا جا رہا ہے تاکہ الحمراء کے پروگرامز بارے عوامی دائرہ کار وسیع کیا جا سکے۔ یاد رہے کہ الحمراءمیں توقیر حیدر کاظمی کی خدمات کا آغاز بابائے قوم کے جنم دن کو منانے سے ہوا تھا پھر صوفی فیسٹیول کی رونقیں خوب رنگ لائیں ابھی گزشتہ ہفتہ افکار تازہ تھنک فسٹ کہ کامیاب انقاد کا سہرا بھی انہی کے سر ہے آپ دن بھر اسی بھاگ دوڑ میں رہتے ہیں کہ الحمراءاپنے اغراض و مقاصد کی تکمیل میں زیادہ سے زیادہ کامیابیاں سمیٹے۔
ہونے والے فیض فیسٹیول اور لاہور لٹریری فیسٹیول قابل دید رہے الحمراء مال کمپلیکس کے ساتھ ساتھ الحمراءکلچرل کمپلیکس کی رونقیں بھی بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ ابھی حال ہی میں ایک اہم ڈرامہ ”دھرتی ماں “ ہزاروں دیکھنے والوں کی دلچسپی کا موجب بنا رہا اور آج کل داستان گوئی کا فیسٹیول جاری ہے الحمراء اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس الحمراءآرٹ میوزیم الحمراءآرکائیوز و دیگر شعبوں کی کارکردگی کی پیس کو تیز کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں یہ شعبے جب اپنے ریدم میں آئیں گے تو نتائج پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ بہرحال جو لوگ سچے دل سے کسی بھی کام کو کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں وہ کسی بھی شعبے میں ناکام نہیں ہوتے اور پھر ایک دن ایسا آتا ہے کہ لوگ ان کی کامیابیوں پر خوش ہوتے ہوئے مبارکبادیں دیتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن