وزیراعلی پنجاب محترمہ مریم نوازنے صرف ایک سال میں اپنی کارکردگی سے تمام سیاسی پنڈتوں کو خوشگوار حیرت میں ڈال دیا ہے۔ پنجاب کے ہر محاذ پر بطور چیف ایگزیکٹو ان کا کردار قابل تقلید مثال بن کر سامنے آیا ہے۔ وزیراعلی مریم نواز نے یوں تو ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں درپیش مسائل کو بطور چیلنج قبول کیا اور اس کے حل کے لئے جو انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں ، عوام کے روشن مستقبل کی نوید سنارہے ہیں۔ خاص طورپر عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ دوستانہ ، برادرانہ تعلقات کو نئی جہت دی ہے جسے تمام سنجیدہ حلقوں میں سراہا جارہاہے۔
عوامی جمہوریہ چین کے قومی دن یکم اکتوبر 2024 کی مناسبت سے لاہور کے نجی ہوٹل میں 22 ستمبر 2024کو پنجاب کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات کا ایک جم غفیر تھا جس میں وزیراعلی مریم نواز چینی قونصل جنرل لاہور مسٹر ژائو شیریں کی دعوت پر بطور چیف گیسٹ مدعو تھیں ۔ چینی جہاں بھی ہوں اپنا قومی دن بڑے اہتمام سے مناتے ہیں اور وہ اپنی خوشیوں میں سب کو شامل کرتے ہیں ۔ یقینا چینیوں کے لئے یہ خاص اہمیت کا دن ہے اور اس روز وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز کے چہرے پر چینی بھائیوں کے لئے خوشی ان کے چہرے سے آشکار ہورہی تھی۔ مریم نواز شریف کا انداز اپنائیت ، مسکراتا چہرہ ،پرخلوص جذبوں سے مزین بھائی چارے کی لازوال داستان لئے پاک چین فولادی دوستی کا ترجمان بن کر نمایاں تھا۔ چینی بھائیوں نے بھی وزیراعلی پنجاب کا پرتپاک استقبال کیا۔پاک چین دوستی پر نازاں پاکستانی چینی بھائیوں کی خوشی دوبالا کرنے جمع ہوئے ۔مریم نواز چینی بہن بھائیوں سمیت جانے پہچانے پاکستانی چہروں ، جوبھی سامنے آتا ، خوشگوار انداز میں ملتیں ، خیریت دریافت کرتیں اور آگے بڑھ جاتیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے صدارتی خطاب میں عوامی جمہوریہ چین کے قومی دن پر چینی قونصل جنرل بشمول سفارتی سٹاف و تقریب میں شامل دیگر چینیوں کو مبارکبادی اور کہا وہ پنجاب میں ترقی و خوشحالی کے لئے چین کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں گی۔پاک چین دوستی کا بانڈ محض سٹریٹجک مفادات پر مبنی نہیں، یہ دل اور روح کارشتہ ہے۔ چین ایک ایسے رہنما کے طور پر ابھرا جس کا وژن سرحدوں سے ماورا ہے،ہمارے مشترکہ مستقبل کا ایک اہم ترین ثبوت چین پاکستان اکنامک کوریڈور ہے۔چینی قوم نے ترقی کے ساتھ ساتھ دنیا کی طرف دوستی کا ہاتھ بھی بڑھایا، سی پیک پاکستان کے معاشی منظر نامے کو تبدیل کر رہا ہے، پاور کوریڈور سے لے کر عام شہریوں کے دلوں تک چین نے گھر کر لیا ہے۔مریم نواز کا کہنا تھاکہ چین کی عظمت امن، تعاون، انسانیت کی بھلائی کے غیر متزلزل عزم میں مضمر ہے، ہم عظیم چینی قوم کا احترام کرتے ہیں، چین کی کامیابیاں ہمارے لیے بھی حوصلہ افزاء اور قابل تقلید ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ضرورت کی ہر گھڑی میں چین پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، پاکستان اور چین خوشحالی اور پْرامن مستقبل کی طرف ہاتھ تھام کر آگے بڑھ رہے ہیں، ہر عالمی بحران میں چین کا کردار ناقابل فراموش ہے۔
بلاشبہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے انداز نے تقریب کو فیملی فنکشن بنادیا،تقریب میں موجود نوائے وقت گروپ کی منیجنگ ڈائریکٹر رمیزہ مجید نظامی سے ملیں، خیریت دریافت کیں۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر ، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان ، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب ، نوائے وقت گروپ کے چیف آپریٹنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری اور چینی قونصل جنرل مسٹر ژائو شیریں کی اہلیہ سمیت ، آئی جی پولیس پنجاب اور سی سی پی او بھی موجود تھے۔چینی قونصل جنرل نے خطاب میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے عوام دوست اقدامات کا اعتراف اور انہیں خراج تحسین پیش کیااور کہا نواز شریف آئی ٹی سٹی، کینسر ہسپتال، ایئر ایمبولینس اور اپنی چھت اپنا گھر پروگرام قابل ذکر ہیں۔ژائو شیریں نے کہا کہ سولر پینل پروگرام سے عوام کو حقیقی ریلیف ملے گا۔
وزیراعلی پنجاب نے صرف چینی قومی دن کی تقریب میں چینیوں کے دل نہیں جیتے بلکہ وہ صوبے کی چیف ایگزیکٹو بننے کے سفر کا ایک سال پورا ہونے کے دوران چاک و چوبند اور خاصی متحرک نظر آئیں جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔
وزیراعلی مریم نواز نے دسمبر 2024 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی دعوت پر دورہ چین کیا۔ وزیراعلی پنجاب کے 8سے 15 دسمبر 2024 تک آٹھ روزہ پہلے سرکاری دورے کی خاص بات پنجاب حکومت کی ماحول دوست ٹرانسپورٹ، زراعت، ہیلتھ سمیت دیگر شعبوں میں 50 سے زائد چینی اداروں کے ساتھ متعدد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط تھی۔
مریم نواز 32 سال بعد چین پہنچیں ، آج ایک نیا چین دیکھ رہی ہوں جسے لوگ موجودہ دور کا جدید معجزہ کہتے ہیں، چین ایک زندہ معاشی معجزہ ہے اور ہر شعبے میں اس کی ترقی معجزانہ ہے۔شنگھائی میں موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لئے چین کے ساتھ مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کی تجویزشہ سرخی بنی۔طے یہ پایاکہ بیجنگ-پنجاب ورکنگ گروپ نالج شیئرنگ، پالیسی سازی، صلاحیت سازی، ڈیٹا شیئرنگ اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر پر کام کرے گا۔ کاربن کا اخراج کم کرنے کے لئے بیجنگ-پنجاب ورکنگ گروپ کے اشتراک سے گرین اربن پلاننگ، گرین انرجی، ای ٹرانسپورٹ کو بھی ممکن بنایا جائے گا۔
وزیراعلی پنجاب نے چین کی ترقی کی کھل کر تعریف کی ، چین مکمل طور پر بدل چکا ہے اور اس کی ترقی پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک مینار ہے۔چین نے ماحولیاتی اور فضائی آلودگی پر مکمل قابو پا کر دنیا کو دنگ کر دیا ہے۔سینیٹر پرویز رشید، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری ودیگر پر مشتمل وفد کے ہمراہ وزیراعلی نے درجنوں اداروں کے دورے کئے۔بیجنگ میں روبوٹک زرعی آلات بنانے والے ادارے اے آئی فورس ٹیک کا دورہ ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے منسٹر سے ملاقات اور ظہرانے میں شرکت،ماحولیات کے وزیرسے بھی ملاقات ہوئی۔بلیوٹیک ائیر الائنس ، ہائی جیا میڈیکل ، شی جی تان ہسپتال اور بیجنگ میونسپل کمیشن آف ٹرانسپورٹ کو بھی وزٹ کیا۔
گوانگ ژو میں مریم نواز کی زیر صدارت کانفرنس ہوئی، چین اور ہانگ کانگ کی 60سے زائد نمایاں کمپنیوں کے حکام شریک ہوئے۔ وزیر اعلیٰ نے ورکنگ گروپ کے قیام ، فوکل پرسن مقرر اور ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کا اعلان کیا۔ہیلتھ، آرٹی فیشل انٹیلی جنس، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ویسٹ مینجمنٹ، سولر انرجی اور دیگر سیکٹرز کے نمائندوں نے اپنے اداروں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے پنجاب میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی کا اظہار کیا۔ پاک چائنا فری ٹریڈ کے بارے میں تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔ مریم نوازشریف نے پنجاب کو چینی کمپنیوں کے لئے''لینڈ آف اپرچونیٹی'' قرار دیا اور چینی کمپنیوں کو پنجاب میں ون ونڈو آپریشن کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا۔
شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی کی میوزیم جنکو سولر کمپنی اور منہانگ ڈسٹرکٹ انڈسٹریل زون ، شنگھائی ایکسپریمنٹل سکول اور ہواوے ٹیکنالوجیز کے دورے بھی کئے۔وزیراعلی مریم نواز کاپنجاب چین انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب اور چائنہ کی حکمران جماعت کے اعلی سطح وفود سے ملاقاتیں یقینا مستقبل میں ثمرات کی منتظر ہیں۔
چینیوں کی خوبی ہے وہ کسی حکمران کو بلا لیں تو اپنی ترقی کے تمام پوشیدہ امور عیاں کردیتے ہیں اور مسلم لیگ ن کی حکومت کا کردار چین کے نزدیک ہمیشہ ہی تعمیری رہا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ وزیراعلی مریم نواز کی دورہ چین میں مصروفیات دراصل چینی اعتماد کا مظہر ہے۔وزیراعلیٰ مریم نوازنے شنگھائی کے ڈسٹرکٹ لونگ گانگ میں چینی کمپنی کا دورہ کیا اور مختلف شعبے دیکھے اور اسی تناظر میں لاہور کو ماڈرن ڈیجیٹل سٹی بنانے کیلئے مختلف تجاویز اور سفارشات پر گفتگو کی۔ چینی کمپنی کے تعاون سے لاہور کو پاکستان کا پہلا جدید ترین سمارٹ سٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے کمپنی کے صدر کو لاہور آنے اور پاکستان بالخصوص پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ وزیر اعلیٰ نے کمپنی کو نواز شریف آئی ٹی سٹی میں آفس قائم کرنے پر تعاون کی پیشکش کی۔ مریم نواز نے پنجاب میں اسیمبلنگ اور مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے پر بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقاتوں میں ای کامرس، ایکو سسٹم پروڈکشن، ہیلتھ اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف شنگھائی سے ڈسٹرکٹ یانٹین پہنچ گئیں۔ پنجاب بھر میں ریٹیل آفس اور آفٹر سیل سروس سنٹر قائم کرنے کی بھی پیشکش کی۔ کینسر اور دیگر جینیاتی بیماریوں کے علاج کیلئے عالمی شہرت یافتہ میڈیسن کمپنی کا دورہ کیا۔ حکومت پنجاب اور بی جی آئی کے ساتھ کینسر کے علاج اور دیگر امور میں اشتراک کار کے ایم او یو پر دستخط کئے گئے۔ رائس پروڈکشن کی نئی ٹیکنیک متعارف کرانے، بی جی آئی جینومکس کینسر کے علاج کے لئے محکمہ صحت اور حکومت پنجاب کی معاونت کرے گا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب میں جینیاتی جانچ کیلئے لیبارٹریز اور طبی نمونوں کی نقل و حمل سیکٹر میں سرمایہ کاری، پنجاب میں ریسرچ سنٹر قائم کرنے کی بھی دعوت دی۔ کمپنی نے پنجاب حکومت کی پیشکش پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا اور مستقبل میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مریم نوازشریف کو بی جی آئی ہیڈ کوارٹر میں ڈی این اے سنتھیسز لیب، سیکوئنسنگ لیب اور ایس ٹی او مکس لیب کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلی اور وفد نے شن زن سے وانگ ژو تک چین کی ہائی سپیڈ ٹرین پر سفر کیا۔ وزیراعلی اور وفد نے ہائی سپیڈ ریلوے ٹرین پر سفر کو یاد گار اور عمدہ تجربہ قرار دیا اور پنجاب میں ہائی سپیڈ ریلوے سسٹم متعارف کرانے کے عزم کا اظہار کیا۔
شریف خاندان کی چین کی ترقی سے متعلق آگہی و اعتراف اور پاکستان چین دوستی کو پروان چڑھانے ، سی پیک کے آغاز و فروغ کی صورت ملک پاکستان کی ترقی میں خصوصی کاوشوں کا عملی اظہار مریم نواز کے دورہ چین میں خود اعتمادی کی صورت واضح نظر آرہاتھا ۔ مریم نواز نے کہاکہ چینی صدر شی جن پنگ نے ایک مشترکہ منزل کا وژن دیا۔ چینی صدر نہ صرف اپنی محنت کے ثمرات میں دوسروں کو شامل کر رہے ہیں بلکہ ان کے ساتھ اپنی کامیابیاں بھی بانٹ رہے ہیں۔ چین ماحولیاتی آلودگی کے خطرات سے دوچار ممالک کی مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایک بڑا صوبہ ہے اور وہ اس کی چیف ایگزیکٹو ہیں جس کی آبادی 15 کروڑ ہے۔ سب سے بڑے صوبے کو ماحولیاتی مسائل کا سامنا ہے۔ پنجاب کو معاشی طور پر مستحکم اور عوامی فلاحی صوبہ بنانا چاہتی ہوں۔ مجھے ایسا پنجاب چاہیے جہاں لوگوں کو لگے کہ حکومت ان کا ماں کی طرح خیال رکھتی ہے۔پنجاب کو ماحول کے لحاظ سے مضبوط اور لچکدار بنانے کے لیے پرعزم ہوں۔وزیراعلی پنجاب کے دورے سے قبل چین کے وزیراعظم لی چیانگ کی اکتوبر میں شنگھائی تعاون کونسل (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے 4 روزہ دورے پر اسلام آباد آمدمسلم لیگ ن کی پاکستان چین دوستی کا شاندار مظہر ہے، یہ کسی بھی چینی وزیراعظم کا 11 سال بعد پاکستان کا پہلا دورہ تھا۔
وزیراعلی پنجاب کے دورہ چین کے بعد 3 جنوری 2025 کوچین کے چینگ ڈو جنرل کوآرڈینیٹر برائے آئی سی ٹی ہب مس سکارلٹ اور ڈپٹی سی ای او ہواوے مسٹر یو رے پرمشتمل اعلیٰ سطح وفد نے پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی، یہ ملاقات دراصل دورہ چین کے ثمرات ہیں کہ چینی وفد نے 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پر رضامندی ظاہر کی جس کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے اصولی منظوری بھی دیدی، چینگ ڈو حکومت کے تعاون سے ای- ٹیکسی سروس کا جلد آغاز کرینگے۔ نوازشریف آئی ٹی سٹی میں چینی کمپنی کمپیوٹنگ سنٹر بھی قائم کریگی، ملاقات میں نوازشریف آئی ٹی سٹی میں ڈیٹا اور کلاؤڈ سینٹر قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا، حکومت پنجاب ڈیٹا اور کلاؤڈ سینٹر قائم کرنے کیلئے ارا ضی اور بلڈنگ فراہم کریگی۔
وزیر اعلیٰ کا کہناتھاکہ چین کے تعاون سے پنجاب کو سب سے بڑا آرٹیفشل انٹیلی جنس سنٹر بنانا چاہتے ہیں، چینی کمپنی پاکستانی نوجوانوں کو آن لائن ورلڈ وائیڈ ٹریڈنگ کی بھی ٹریننگ دے گی۔ لاہور میں سمارٹ کنٹرول روم، سمارٹ ٹریفک کنٹرول، سمارٹ ٹرانسپورٹ، سمارٹ سینی ٹیشن سنٹر بھی بنے گا۔ اس حوالے سے مریم نواز کا کہنا تھاکہ پنجاب بہت جلد خطے کا آئی ٹی حب بنے گا۔
وزیراعلی مریم نواز کے کامیاب دورہ چین کے بعدپنجاب میں بھی ہلچل شروع ہوگئی، متعلقہ وزارتیں اور بیوروکریسی متحرک ہوئیں، 14 جنوری 2024 کو لاہور میں چین کے قونصل جنرل ژاؤ شیریں نے پنجاب کے محکمہ زراعت کے سیکرٹری افتخار علی ساہو سے ملاقات کی اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے دورہ چین کے زرعی تعاون پر عملدرآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ژاؤ شیریںنے پنجاب میں زرعی جدیدیت کو فروغ دینے کے لئے پاکستان سے مل کر کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ سیکرٹری زراعت نے چینی قونصل جنرل کو پنجاب میں زرعی تعاون کے منصوبوں اور ترقی کی اگلی لائن کے بارے میں بریفنگ دی اور قونصلیٹ جنرل کا شکریہ ادا کیا۔
ٹھیک دودن بعد 16جنوری کوچینی قونصل جنرل نے پنجاب حکومت کے سینئر اکنامک ایڈوائزر اور پاک چائنہ ڈیسک کے سربراہ جلال حسن سے بھی ملاقات کی اورخواہش ظاہر کی کہ پنجاب کا پاک چائنا ڈیسک صوبے میں چینی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی میں فعال کردار ادا کرے گا۔جلال حسن نے قونصلیٹ جنرل کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے دورہ چین پر عملدرآمد سے آگاہ کیا۔
وزیراعلی مریم نواز نے جیسے ہی پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کا اقتدار سنبھالا تو چیلنجوں کا امتحان تھا۔ مریم نواز نے 26 فروری 2024 کوپاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کا بطور وزیراعلی حلف اٹھایا تو مشکلات کا بھنور تھا اوروقت بھی کم تھا، ٹھیک اگلے ماہ مارچ 26 کوخیبر پی کے کے ضلع شانگلہ میں بشام کے علاقے میں چینی انجینئرز پرخودکش حملہ ہوگیا۔پانچ چینی انجینئرز سمیت چھ قیمتی جانیںچلی گئیں توپورے ملک میں سوگ کی کیفیت طاری ہوگئی،وزیراعظم شہباز شریف چینی سفارتخانے اسلام آباد پہنچے تووزیراعلی مریم نواز شریف اپنی کابینہ کے ارکان ،چیف سیکرٹری ،سیکرٹری داخلہ اور آئی جی کولے کر لاہور میں چینی قونصلیٹ پہنچیں ،قونصل جنرل ژائو شیریں اور دیگر سفارتی سٹاف سے ملاقات کی ۔وزیراعلی نے شانگلہ حملے میں چینی باشندوں کی جانیں جانے پر افسوس کا اظہار اور تعزیت کی۔پاکستان اورچین بے مثال دوست ہیں ،بزدلانہ کارروائیاں یہ دوستی متاثر نہیںکرسکتیں، وزیراعلی مریم نواز نے چینی بھائیوں کی فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی۔ قونصل جنرل ژائو شیریں نے شکریہ اداکیا۔یہی موقع تھا جب مریم نواز نے باہمی تعاون اوراشتراک کاسلسلہ جاری رکھنے کے عزم کااظہارکیا اور ایک سال بعد وزیراعلی مریم نواز کی انتھک کاوشوں کی بدولت پاکستان اور چین کی دوستی کو نیا عروج ملا اور اس کے ثمرات پنجاب سمیت پورے ملک کے عوام کے لئے آسانیاں اور خوشیاں لے کر آئے۔
پاکستان چین دوستی زندہ باد