مکرمی! حقوق العباد کا لفظی معنی ہے بندوں کے حقوق۔ ان حقوق میں والدین، اولاد، بیوی، رشتہ دار، یتیم، مسکین، مسافر، اہل حاجت، ہمسایہ، سائل، قیدی کے حقوق اور اجتماعی و معاشرتی حقوق کا وسیع تصور شامل ہے۔ حقوق العباد ادا کرنا مومنوں اور جنتیوں کی صفت ہے۔ قیامت کے روز نہ صرف اللہ کے حقوق جیسا کہ روزہ، نماز، زکوٰۃ، حج وغیرہ کا حساب ہوگا بلکہ بندے کے حقوق کا بھی حساب ہوگا۔ اللہ کا مجرم ہونا اس قدر خطرناک نہیں جس قدر بندوں کے حقوق مارنے میں خطرہ ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’رشتہ دار، محتاج اور مسافر کو اس کا حق دے اور فضول مت اڑا‘‘ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جس نے انفرادی طور پر معاشرے میں ہر اک کا حق مقرر کیا ہے تاکہ حقوق و فرائض کے ذریعے ہر انسان کی تربیت کی جائے۔ ہمیں کسی بھی انسان کا حق نہیں مارنا چاہیے کیونکہ حقوق العباد کے گناہ نمازیں پڑھنے حج کرنے یا روزہ رکھ لینے سے بھی معاف نہیں ہوتے۔ لوگوں اور رشتہ داروں کو بھی اپنے معاشرے کے غریب کو خوشیوں میں شریک رکھیں۔(شمائلہ نعیم بٹ، لاہور)