اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یمن سے آنے والے ایک میزائل حملے کو روک لیا۔ یہ میزائل حملہ یمنی حوثیوں نے کیا تھا۔ جو مسلسل اسرائیل کو اپنے میزائلوں کے نشانے پر لیے ہوئے ہیں۔میزائل فضا سے داغا گیا اور اس دوران حیفا شہر میں خوفزدہ کر دینے والے سائرن بجے۔ بتایا گیا ہے کہ یمنی حوثیوں کا یہ میزائل حملہ تقریباً صبح چار بجے کیا گیا۔ جب حیفا کے لوگ سو رہے تھے کہ اچانک خطرے سے خبردار کرنے والے سائرن بجنا شروع ہو گئے اور لوگ ہڑبڑا کر اٹھ گئے۔اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹیلی گرام' پر اطلاع دی ہے کہ سائرن بجتے ہی میزائل روکنے کا نظام متحرک ہو گیا اور میزائل کو کامیابی سے روک لیا گیا۔یاد رہے یمنی حوثی غزہ کے فلسطینیوں کی حمایت میں مسلسل اسرائیل کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی اسرائیل کو ٹارگٹ کرنے کی یہ مہم غزہ کے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہے۔اس دوران حوثیوں نے بحیرہ احمر میں اسرائیل اور اس کے اتحادی ملکوں کے بحری جہازوں اور بحری بیڑوں کو 100 سے زائد بار حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔تاہم کچھ عرصے سے حوثیوں نے اسرائیل کے اندر شہروں میں موجود فوجی اڈوں کو بھی ٹارگٹ کرنا شروع کر رکھا ہے۔امریکہ، برطانیہ اور خود اسرائیل کی طرف سے حوثیوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنا کر ان کی جنگی استعداد کمزور کرنے کے لیے مسلسل فضائی حملے جاری ہیں۔ تاہم یمنی حوثی تقریباً ڈیڑھ سال سے زائد پر پھیلی اس جنگ میں مسلسل فلسطینیوں کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اس دوران حوثیوں کا بھاری جانی و عسکری نقصان بھی ہوا ہے۔حالیہ ہفتوں کے دوران امریکہ کے حوثیوں پر حملے میں تقریباً 500 حوثی اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ امریکہ نے حوثیوں کے خلاف مسلسل خؤفناک کارروائیاں کی ہیں لیکن حوثیوں کا خاتمہ نہیں کیا جا سکا اور نہ انہیں اسرائیل پر حملوں سے روکا جا سکا۔