اسلام آباد (خبر نگار) آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اگیگا) اور حکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد سرکاری ملازموں نے پاک سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا شروع کر دیا ہے۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی کو سرکاری ملازمین کی شکایات اور مطالبات کا جائزہ لینے کا کام سونپا گیا تھا۔ تاہم، یہ کمیٹی اگیگا کی قیادت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی، جس کے نتیجے میں دھرنا شروع ہوا۔ اگیگا میں مختلف سرکاری محکموں کی 100 سے زیادہ یونینز اور ایسوسی ایشنز شامل ہیں۔ فیڈرل گورنمنٹ کالج ٹیچرز ایسوسی ایشن (ایف جی سی ٹی اے) کے صدر، پروفیسر محمد اکرم نے تنخواہوں میں تفریق پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا، "جوڈیشری، ارکان پارلیمنٹ اور مراعات یافتہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں غیر مراعات یافتہ محکموں جیسے محکمہ تعلیم کی نسبت نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔ یہ سراسر امتیازی سلوک ہے۔ حکومت کو تمام سرکاری ملازمین کے لیے منصفانہ تنخواہ کے ڈھانچے کو یقینی بنانا چاہیے، ایف جی سی ٹی اے کی سینئر نائب صدر عائشہ کرن نے نئی پنشن اصلاحات پر تنقید کرتے ہوئے انہیں سرکاری ملازمین کے لیے نقصان دہ قرار دیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ انہیں فوری طور پر واپس لے۔