لاہور( کامرس رپورٹر)عوام آئندہ مالی سال میں مزید700ارب روپے کے نئے ٹیکسز کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ حکومت نئے ٹیکسز کے حوالے سے سٹیک ہولڈرز کو پیشگی اعتماد میں لے ۔ اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار ماہر ٹیکس و معاشیات اورانٹرنیشنل لائرز ایسوسی ایشن پنجاب چیپٹر کے صدر اسحاق بریار،جنرل سیکرٹری قاری زوہیب الرحمن زبیری، فنانس سیکرٹری شیخ عدیل،یاسر اکرم قریشی،تابش علی ،جاوید میو،رانا عثمان غنی،واصف علی شیخ،محمد افضل ایوبی اور دیگر نے ’’ ٹیکسز کا بوجھ ، اثرات اور اوورسیز پاکستانیوں کا پاکستانی معیشت میں کردار‘‘ کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا پاکستان میں ٹیکسز کی شرح پہلے ہی خطے سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے جبکہ اس کے عو ض وہ سہولیات اور ریلیف میسر نہیں ۔ بڑا مسئلہ اعتماد کا فقدان ہے۔ ٹیکسز کی مد میں اکٹھے ہونیوالے اربوں روپے وزراء اوربیورو کریسی کی خصوصی مراعات پر خرچ ہو جاتے ہیں۔مقررین نے کہا حکومت تھوڑی توجہ مرکوز کر کے اوورسیز پاکستانیوں کے ذریعے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری پاکستان لا سکتی ہے۔اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری پر خصوصی سٹیٹس دیا جائے ،اوورسیز کے لئے حد 5ملین سے بڑھا کر 10ملین کی جائے۔