قصور(نامہ نگار) وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کے حکم پر تجاوزات کا خاتمہ ہر روز خبروں کی زینت بن رہا ہے۔ سینکڑوں دیہاتوں کی واحد گزر گاہ مین بازار کوٹ مرادخاں قصور سے انتظامیہ کی نااہلی سے پیدل چلنا دشوار ہی نہیں بلکہ ناممکن بنتا جارہاہے۔ مین بازار کوٹ مرادخاں قصور جو نہ صرف سینکڑوں دیہاتوں کی مین گزر گاہ ہے بلکہ نصف سے زائد قصور شہر کی آبادی کا بھی راستہ ہے وہاں پر بہت مارکیٹس بن چکی ہیں جو کپڑے کی مارکیٹ کے نام سے پہچانی جاتی ہے۔ اس مین سڑک کے اطراف دکانداروں نے اپنی دُکانوں کے آگے پختہ تھڑے تعمیر کرکے ان کے آگے سڑک پر لوہے کے جنگلوں میں کپڑے رکھے ہوتے ہیں۔ سڑک کے دونوں اطراف لوہے کے جنگلے رکھ کر مین سڑک کو گلی میں تبدیل کررکھا ہے جبکہ لوہے کے جنگلوں کے آگے گاہکوں کی موٹرسائیکلیں کھڑی ہوتی ہیں وہاں پر سے گاڑی پر گزرنا تو ایک خواب ہے بچوں ، خواتین اور بزرگ افراد کا پیدل چلنا ناممکن بن گیا ہے۔ علاقہ مکینوں نے تجاوزات کے خاتمہ کا مطالبہ کردیا ہے۔