ایبٹ آباد (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کشمیر پر ’’ادھر ہم ادھر تم‘‘ کی ثالثی قبول نہیں ہو گی۔ حکومت کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ دنیا بھر میں پوری طاقت سے لڑے، جذبہ جہاد نے قوم کو متحد کر دیا۔ حکومت کی ذمہ داری ہے قومی یکجہتی کو برقرار رکھنے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے۔ 10مئی کے بعد پوری دنیا میں ایک توانا اور طاقتور پاکستان ابھر کر سامنے آیا ہے۔ بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر بات کی جائے، امریکا کا بھارت کو خطے کا تھانیدار بنانے کا منصوبہ ناکام ہو گیا۔ اسرائیل کو واضح پیغام دیا جائے کہ غزہ میں ظلم بند کرے، اسرائیل مٹے گا، فلسطین قائم و دوائم رہے گا۔ ایبٹ آباد میں عظیم الشان دفاع پاکستان و غزہ یکجہتی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت واشنگٹن اگر مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے تو ٹھیک بصورت دیگر اس کی ثالثی کو قبول نہ کیا جائے۔ حکمران یاد رکھیں کہ آدھا کشمیر جہاد سے آزاد ہوا، بقیہ بھی جہاد سے ہی آزاد ہو گا۔ جذبہ جہاد نے قوم کو متحد کیا، وزیراعظم اور آرمی چیف اسلام کی بنیادوں پر ہی قوم کو متحد کریں۔ امیر جماعت نے کہا کہ حکومت خطے میں مضبوط بلاک بنائے، چین، روس، ایران اور افغانستان کو اس بلاک میں شامل کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کو کشمیر اور فلسطین پر عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بھارت سے مذاکرات ضرور کریں تاہم اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہ ہٹا جائے۔ دفاع پاکستان و غزہ یکجہتی مارچ میں عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ امیر جماعت اسلامی ہزارہ عبدالرزاق عباسی اور دیگر راہنماؤں نے بھی مارچ سے خطاب کیا۔