مائیکروفنانس سے غربت میں کمی ، خواتین بااختیار ہورہی ہیں:مرتضیٰ کھوکھر 

لاہور(کامرس رپورٹر) پاکستان میں مائیکر وفنانس ایک خاموش انقلاب کے طور پر ابھرا ہے جس کے ذریعے نہ صرف غربت میں واضع کمی ہورہی ہے بلکہ معاشرے میں خواتین بھی بااختیار ہو ر ہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار رورل کمیونٹی ڈیویلپمنٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد مرتضیٰ کھوکھر نے ایکسپو سینٹر میں ہفتہ کے روز منعقدہ ادارے کی سلور جوبلی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ محمد مرتضیٰ کھوکھر نے عملے کے اراکین، سرکاری افسران اور مائیکروفنانس سیکٹر کے رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے ادارے کی دور رس کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ 2015ء سے اب تک آر سی ڈی پی صوبہ پنجاب کے 28 اضلاع میں 19 لاکھ قرض گیروں کو تقریباً 90 ارب روپے سے زائد کے مائیکرو قرضے فراہم کر چکا ہے۔یہ اعداد و شمار نہ صرف ادارے کی وسعت اور مالی نظم و ضبط کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ عوامی اعتماد کا مظہر بھی ہیں۔ اس سفر کا سب سے روشن پہلو خواتین کو مرکزی حیثیت دینا ہے اور ہمارے 98فیصد سے زائد قرض گیر خواتین ہیں۔ انہوں نے کہا چھوٹے قرضوں کے ذریعے دیہی پاکستان کی خواتین نے کاروبار قائم کیے۔ بچوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری کی، اور وہ مالی خودمختاری حاصل کی جو انہیں پہلے میسر نہ تھی۔99 فیصد سے زائد قرض واپسی کی شرح کیساتھ آر سی ڈی پی مالیاتی پائیداری کا ایک قابلِ تقلید نمونہ بن چکا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن