ٍوزیراعظم میاں محمد شہباز شریفوفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم ا?ہنگی سردار محمد یوسف اور ڈائیریکٹر جنرل حج عبدالوہاب سومرہ کی انتھک نگرانی میں، حکومتی حج اسکیم کے88380عازمین حج کو ایک ہموار اور روحانی طور پر پرسکون زیارت کو یقینی بنانے کے لیے غیرمعمولی بلندیوں پر لے جایا جا رہا ہے۔ عازمین کے مجموعی تجربے کو بڑھانے کے لیے درج ذیل اہم اقدامات پر عمل درا?مد کیا گیا ہے تمام مراحل میں کوشش کی گئی ہے کہ پاکستانی حجاج کو کم لاگت میں حج کرایا جائے حکومت پاکستان کی حج اسکیم دنیا بھر میں سب سے کم لاگت والا حج پیکیج پیش کی ہے ، جو دنیا بھر میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے حج پروگراموں کے مقابلے میں اعلیٰ سہولیات فراہم کرتی ہے۔ مزید رسائی کو بڑھانے کے لیے، شارٹ حج اسکیم پچھلے سال پہلی بار متعارف کرائی گئی تھی، جس نے 2024 میں 17,000 عازمین کو یہ سہولیت پہنچائی گئی ، اور 2025 میں رجسٹریشن بڑھ کر 21,000 ہوگئی۔ اس اقدام سے ضروری خدمات پر سمجھوتہ کیے بغیر استطاعت کو یقینی بنایا گیا ہے۔رہائش ایک اہم مسئلہ ہوتا ہے جس سے شکایات جنم لیتی ہیں عازمین کو اب اضافی قیمت پر سنگل، ڈبل یا ٹرپل بیڈ والے کمروں میں سے انتخاب کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، جس سے ذاتی ارام کی گنجائش ہوگی۔ اس کے علاوہ، جہاں بھی ممکن ہو، فیملی روم مفت فراہم کیے جاتے ہیں، جس سے خاندان ا?سانی سے ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔ اس بہتری سے پیاروں کے ساتھ سفر کرنے والے عازمین کے لیے زیادہ ا?رام دہ اور مربوط تجربہ یقینی ہوتا ہے۔عمارتیں کو محور حرمین اور دیگر اراکین سے قریب کو ترجیح دی جاتی ہے مکہ مکرمہ میں عمارتوں کی غیر یکساں نوعیت کی وجہ سے، رہائش عازمین کی پروفائلنگ کی بنیاد پر الاٹ کی جاتی ہے، جس سے زیادہ سے زیادہ سہولت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ تاہم،رہائش کیلئے بالا?خر فلائٹ شیڈول اور روانگی پوائنٹس کے ساتھ انضمام کو برقرار رکھتے ہوئے حجاج کا گمشدہ سامان ایک مسئلہ ہوتا ہے جسے بہتر بنایا گیا ہے گزشتہ سالوں کے تجربات اور شکایات کو سامنے رکھا جاتا ہے گمشدہ سامان کے خطرے کو کم کرنے کے لیے، تمام عازمین کو منفرد، معیاری سامان فراہم کیا گیا ہے، جسے دور سے بھی اسانی سے پہچانا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، منیٰ بیگز متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ عازمین کو منیٰ میں بڑے بیگ لے جانے سے روکا جا سکے، جس سے دوسروں کے لیے بھیڑ اور تکلیف کم ہو۔
منیٰ کی رہائش گاہوں کا
بہترین انتظام
حکومتی حج اسکیم کی تاریخ میں پہلی بار منیٰ میں جپسم بورڈ پارٹیشن اور صوفہ بیڈز کے ساتھ ایئر کنڈیشنڈ خیمے متعارف کرائے گئے ہیں۔ ان صوفہ بیڈز میں ہیڈ پارٹیشنز ہیں، جو متعدی امراض، الرجی اور سانس کی بدبو کو پھیلنے سے روکنے میں مدد کرتے ہیں۔ منیٰ بیگز کو ذخیرہ کرنے کے لیے اوور ہیڈ شیلف بھی نصب کیے گئے ہیں، جو خیموں میں جگہ کی رکاوٹوں کو مؤثر طریقے سے حل کرتے ہیں۔
نقل و حمل کا انتظام
اس سال، 56% عازمین کو پرانے منیٰ میں ٹھہرایا جائے گا، جبکہ 44% نئے منیٰ میں قیام کریں گے۔ مشاعر میں نقل و حمل میں 73% ٹرین کے استعمال اور 27% بس کے استعمال سے سہولت فراہم کی جائے گی، جس سے تمام عازمین کے لیے ہموار نقل و حرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔مکہ مکرمہ کی طرح مسلسل دوسرے سال، 100% عازمین کو مدینہ مرکزی میں رکھا جائے گا، جس سے مسجد نبوی سے قربت کو یقینی بنایا جائے گا۔ مدینہ میں رہائش گاہیں 3 سے 5 ستارہ عمارتوں پر مشتمل ہیں، جب کہ مکہ میں قیام میں ہدایت ٹاورز اور ریان ٹاورز جیسی مشہور عمارات شامل ہیں، جو دیگر اعلیٰ درجہ کی سہولیات میں شامل ہیں۔عازمین کو صلوٰت کی نقل و حمل کے لیے جدید، ایئر کنڈیشنڈ بسوں سے فائدہ ہوگا، جس سے ان کی رہائش گاہوں اور حرم شریف کے درمیان ا?رام دہ سفر کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ، ایک غیر معمولی طور پر متنوع اور بھرپور مینو تیار کیا گیا ہے، جو پاکستان کے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے عازمین کے ذوق کو پورا کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر ایک کے لیے کھانے کا اطمینان بخش تجربہ ہو۔
حجاج کو جامع طبی معاونت کا نظام
عازمین کی صحت اور تندرستی کے تحفظ کے لیے، تقریباً 400 طبی اور پیرامیڈیکل افسران کو وقف صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں تعینات کیا گیا ہے۔ ان میں مکہ میں ایک مکمل طور پر لیس ہسپتال اور نو ڈسپنسریاں، اور مدینہ میں ایک ہسپتال اور دو ڈسپنسریاں شامل ہیں۔ سعودی جرمن ہسپتال اور دیگر معروف طبی اداروں کے اشتراک سے، صحت کی دیکھ بھال کا یہ مضبوط نیٹ ورک 24/7 ایمرجنسی کیئر، معمول کی طبی امداد، اور صحت سے متعلق خدشات کا فوری جواب یقینی بناتا ہے، جو عازمین کو ان کے سفر کے دوران ذہنی سکون فراہم کرتا ہے۔
خدا م حجاج کی چوبیس گھنٹے عازمین کے لیے معاونت کی خدمات
پاکستان میں مقیم عملے کی 1,200 افراد پر مشتمل ایک وقف ٹیم اور سعودی عرب میں مقیم 600 مقامی فلاحی اہلکار عازمین کی ان کے سفر کے ہر مرحلے پر مدد کرنے کے لیے سروس پرووائیڈر کمپنی الراجحی کے ساتھ مل کر انتھک محنت کرتے ہیں۔ ہوائی اڈے پر مدد اور رہائش کی رسد سے لے کر حرمین تک نقل و حمل کے رابطے تک، معاونت کا یہ وسیع نیٹ ورک ہموار ا?پریشن کو یقینی بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، عملے کے ارکان خوراک کے انتظامات، سامان کی ہینڈلنگ، اور کسی بھی شکایت کے ازالے کے لیے ا?سانی سے دستیاب ہیں، جو تمام عازمین کے لیے پریشانی سے پاک اور یادگار حج کے تجربے کی ضمانت دیتے ہیں۔ماسوائے وہ حجاج جو پرائیوٹ حج اسکیم سے حج کا فریضہ ادا کرنے ا?رہے تھے ، انکے معاملات انکے پرائیوٹ حج ا?پریٹرز نے بگاڈ دئے ہیں جسکی وجہ سے حج کے متمنی تقریبا 67 حجاج رقم ادا کرنے کے باوجود حج ادا نہ کرسکیں گے۔