پنجاب کے مختلف اضلاع اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، جہاں درجہ حرارت مسلسل خطرناک حد تک بڑھتا جا رہا ہے۔ لاہور، فیصل آباد، ملتان اور بہاولپور سمیت کئی میدانی علاقوں میں موسم کی شدت سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے موسم میں کسی قسم کی بہتری کی توقع نہیں، بلکہ درجہ حرارت مزید بڑھ سکتا ہے۔ شہری علاقوں میں سورج کی تپش معمول سے کہیں زیادہ محسوس کی جا رہی ہے، جبکہ ہوا میں نمی کی کمی نے گرمی کے اثرات کو دوچند کر دیا ہے۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے شہریوں کو ہیٹ ویو کے ممکنہ خطرات سے خبردار کیا ہے۔ ادارے کے ترجمان کے مطابق 19 مئی تک درجہ حرارت میں اضافے کا خدشہ ہے، اور بعض علاقوں میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ موسمی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ درجہ حرارت، معمول کی نسبت 4 سے 7 ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے، جو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ گرمی کے ممکنہ خطرات سے بچاؤ کے لیے ماہرین صحت نے عوام کو محتاط رہنے کی تلقین کی ہے۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ دوپہر کے اوقات میں غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں،دھوپ میں سر کو کپڑے یا ٹوپی سے ڈھانپیں،پانی اور مشروبات کا زیادہ استعمال کریں،بچوں، بزرگوں اور مریضوں کا خاص خیال رکھیں۔ طبی ماہرین نے واضح کیا ہے کہ گرمی کی شدت سے ہیٹ اسٹروک اور دیگر طبی مسائل جنم لے سکتے ہیں، جو بعض صورتوں میں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پی ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں اور ہیٹ ویو الرٹس پر نظر رکھیں تاکہ کسی ممکنہ خطرے سے محفوظ رہا جا سکے۔