عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے امریکا کی کریڈٹ ریٹنگ کم کرتے ہوئے اسے ٹرپل اے سے اے اے ون کر دیا ہے۔عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے مطابق امریکی حکومت اور کانگریس مالیاتی خسارہ اور بڑھتے ہوئے سودی بوجھ کو کنٹرول کرنے پر متفق نہیں ہو سکیں۔اگرموجودہ حالات برقراررہے تو 2035 تک امریکا کا قومی قرض مجموعی قومی پیداوار (GDP) کے 135 فیصد تک جا پہنچے گا جوکہ ایک خطرناک سطح ہے فی الوقت امریکی قرضہ جی ڈی پی کے 89 فیصد کے برابرہے۔رپورٹ میں خبردارکیا گیا ہے کہ بلند سودی شرحیں اورمالیاتی بے یقینی امریکی معیشت کی طویل مدتی پائیداری پر منفی اثرڈال سکتی ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل فچ بھی امریکا کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کرچکا ہے، یہ صورتحال عالمی مالیاتی منڈیوں کے لیے باعث تشویش سمجھی جا رہی ہے۔