آئی ایم ایف سے مذاکرات، ٹیکسی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر گفتگو 

اسلام آباد (نمائندہ  خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ آئندہ ہفتے سے پالیسی نوعیت کی بات چیت شروع ہوگی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مذاکرات کا بنیادی موضوع ایف بی آر ریونیو اور اس کو حاصل کرنے کے لیے مجوزہ ریونیو  اقدامات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک تجویز ہے کہ ملک کے اندر چلنے والی  ٹیکسی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔ تنخواہ دار طبقہ اور پراپرٹیز  اور گاڑیوں کے سیکٹر میں ٹیکسوں کے بوجھ میں کمی کی تجویز بھی زیر غور آئی  ہے۔ صنعتی  خام مال اور نیم تیار شدہ اشیاء  پر ڈیوٹیز میں کمی کی تجویز ہے۔ نئے بجٹ میں آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14305 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔  ایف بی آر نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ ائندہ مالی سال میں انفورسمنٹ کو موثر بنا کر 600 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکتے ہیں۔ آئی ایم ایف نے تمباکو، بیوریج اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ڈاکومنٹیشن کی ضرورت پر زور دیا۔

ای پیپر دی نیشن