اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمشن پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت مرکزی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جو چھ گھنٹوں سے زائد جاری رہا۔ اجلاس میں دس ترقیاتی منصوبوں پر غور کیا گیا جن میں سے پانچ منصوبے، جن کی مجموعی لاگت 15.9 ارب روپے بنتی ہے، سی ڈی ڈبلیو پی کی سطح پر منظور کر لیے گئے۔ دیگر پانچ بڑے منصوبے، جن کی مجموعی لاگت تقریباً 127.1 ارب روپے ہے، حتمی منظوری کے لیے ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل کو بھجوانے کی سفارش کی گئی۔ اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، چیف اکانومسٹ، وائس چانسلر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس، پلاننگ کمیشن کے اراکین، وفاقی و صوبائی سیکرٹریز، اور متعلقہ وزارتوں و اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے ایجنڈے میں تعلیم و تربیت، ماحولیات، گورننس، اعلیٰ تعلیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی، رہائشی منصوبہ بندی، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے خصوصی علاقے، اور ٹرانسپورٹ و مواصلات جیسے اہم شعبے شامل تھے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان ہر حال میں ترقی و خوشحالی کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صرف وہی منصوبے PSDP میں شامل کیے جائیں جو اداروں کی کارکردگی بہتر بنائیں اور قومی ترقی میں مؤثر کردار ادا کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ منصوبہ بندی کا پورٹ فولیو ’’اڑان پاکستان‘‘ کے اہداف سے ہم آہنگ ہونا چاہیے، تاکہ تسلسل قائم رکھا جا سکے اور نئے اقدامات کا آغاز بھی کیا جا سکے۔