لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے آٹھ مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس سید شہباز علی رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پراسیکیوشن کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر تے ہوئے27 مئی کو حتمی دلائل طلب کرلئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم اس کیس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی نہیں کرسکتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ ٹرائل کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے فوٹو گرامیٹک، وائس میسیج ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا ہے۔ ٹرائل کورٹ نے تفتیشی افسر کو اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے تفتیش کی ہدایت کی ہے۔ استدعا ہے کہ سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی جائے۔ اس دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش بھی مکمل کرلیں گے۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے موقف اپنایا کہ727 دنوں کے بعد یہ ایک نئی گرائونڈز لے رہے ہیں۔ میں عدالت کے سامنے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف آیا ہوں، سردیوں میں درخواستیں دائر کیں اب گرمیاں آگئی ہیں، سپریم کورٹ میں شریک ملزم اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کرنے کا فیصلہ آگیا ہے، انہی گراؤنڈ پر دلائل دینے کی اجازت دی جائے، بانی پی ٹی آئی کی اسی نوعیت کے 21 کیسوں میں ضمانت منظور ہوچکی، پراسیکیوشن اپنی کوتاہی کی سزا درخواست گزار کو دینا چاہتا ہے۔