وزیراعلیٰ کے ہاتھوں نئے راوی برج اور شاہراہوں کا افتتاح

پنجاب جووسائل کے لحاظ سے ملک کا بڑا صوبہ ہے ،جب بھی پنجاب ترقی کرتا ہے تودوسرے صوبوں کے لئے ایک مثال بنتا ہے،موجودہ صورتحال کو دیکھیں تو  وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ٹیم صوبے کے عوام کے لئے دن رات نئے منصوبوں پر کام کررہی ہے جس سے یہ اندازاہ لگایا جاسکتاہے کہ وزیراعلی پنجاب کے ویژن میں عام لوگوں کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے ۔اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مریم نواز خود ہر جگہ موجودو ہوتی ہیںاور ان کی موجودگی سے پنجاب کی تمام سرکاری مشینری متحرک اور سرکاری اداروں کے درمیان ایک مقابلے کی فضا بنی رہتی ہے۔ وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی خصوصی ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی صوبائی دارالحکومت لاہور کی تعمیر و ترقی کے لیے دن رات کوشاں ہے ۔ ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق کی زیر نگرانی ایل ڈی اے نے سال 2024 میں اہم کامیابیاں حاصل کیں اور شہر کی تعمیرو ترقی کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے ہیں،جنوری سے دسمبر 2024ء تک مجموعی طور پر 24.2 ارب ریونیو اکٹھا کیا گیا۔ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق نے ساڑھے 9 ماہ میں ریکارڈ 21.2 ارب ریونیو اکٹھا کیا۔طاہر فاروق تاریخی ریونیو اکٹھا کرنے والے پہلے ڈی جی ایل ڈی اے بن گئے۔اس سے قبل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کوئی بھی ڈائریکٹر جنرل ایک سال میں 24 ارب کا ہندسہ عبور نہ کرسکا۔ایل ڈی اے نے جنوری تا دسمبر پانچ بار نیلام عام کا انعقاد کیا اور پہلی بار جوہر ٹاون، تاجپورہ اور جوبلی ٹاون کے 88 رہائشی پلاٹوں کی قرعہ اندازی کی۔ 4 دسمبر کی نیلامی میں تاریخ رقم کرتے ہوئے 2.47 ارب کا ریونیو اکٹھا کیاگیا۔ کاروباری افراد کی سہولت کے لیے ایل ڈی اے نے 2 سے 4 سال تک اقساط میں ادائیگی اور دیگر شرائط کو بھی نرم کیا۔ ایل ڈی اے نے سال 2024ء میں شہر کی آٹھ اہم شاہراہوں کو کمرشل کیا جس سے کاروباری افراد کو سہولت ملی۔ غیرقانونی کمرشل املاک کیخلاف کارروائی؛سال2024ء میں 7500 سے زائد غیر قانونی کمرشل استعمال پر املاک کی ڈیجیٹل میپنگ کی گئی۔ ٹاون پلاننگ ونگ نے غیر قانونی کمرشل استعمال پر 9570 املاک کو نوٹسز جاری کیے۔ 5057غیرقانونی کمرشل استعمال پر املاک سربمہراور 708غیرقانونی تعمیرات مسمار کی گئیں۔ صوبائی دارالحکومت میں جاری غیر قانونی کمرشل سرگرمیوں پر جرمانے عائد کیے گئے جس سے 60 کروڑروپے کا ریونیو اکٹھا ہوا۔ایل ڈی اے آن لائن رہائشی بلڈنگ پلان جاری کرنے والی پہلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنااور 1110 آن لائن رہائشی بلڈنگ پلان جاری کیے گئے۔ مجموعی طور پر 8610 رہائشی بلڈنگ پلان جاری کیے گئے۔ایل ڈی اے سٹی60ہزار سے زائد کنال پر مشتمل مستقبل کا ایک نیا شہر ہے۔سال 2024 میں سیٹیزن فیسلٹیشن سنٹر پر 47818 درخواستیں موصول 46909 ڈسپوز کی گئیں۔ایل ڈی اے سیٹیزن فیسلٹیشن سنٹر پر 18700 سفٹڈ شدہ فائلوں کی پراسیسنگ کی گئی۔سیٹیزن فیسلٹیشن سنٹر میں سفٹڈ شدہ فائلوں کی پراسیسنگ 48 گھنٹوں میں کی جا رہی ہے۔ سال2024ء میں 4647 این او سی اور 613 کمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے۔ایل ڈی اے سیٹیزن فیسلٹیشن سنٹر میں سٹیٹ آف دی آرٹ پراپرٹی ٹرانسفر سیل تعمیر کیا گیا۔ایل ڈی اے پراپرٹی ٹرانسفر سیل میں 2810 پراپرٹی ٹرانسفر کی گئیں۔سیٹیزن فیسلٹیشن سنٹر میں سنٹرل مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔
سال 2024ء میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کنٹرولڈ ایکسس کوریڈور منصوبے کی تکمیل کاافتتاح کیا۔ یہ منصوبہ"نیازی انٹرچینج تا سگیاں" اور"سگیاں تا بابوصابوانٹرچینج"منصوبے پر محیط ہے۔کنٹرولڈایکسس کوریڈور کے اطراف آبادی کی سہولت کے لیے سروس روڈ کو تعمیر کیا گیا ہے۔سروس روڈ کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ڈرین کی مرمت و بحالی کا بھی کام کیا گیا ہے۔دونوں پیکیجز کی سروس روڈ پر 5 وہیکلر اور 4 پیڈسٹرین سب ویز بنائے گئے ہیں۔اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب نے دوسرے بڑے منصوبے راوی برج کا بھی افتتاح کیا۔ دریائے راوی پر 540 میٹر طویل چار لین پر مشتمل برج تعمیر کیا گیا ہے۔چار لینز پر مشتمل یہ دوسرا بڑا منصوبہ ہے جو مکمل کیا گیا ہے۔ شاہراہوں ، سڑکوں کا پیچ ورک اور ان کو بہتربنانے کے لئے بھی ایل ڈی اے اور ٹیپا کی طرف سے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔اب تک شہر کی302 کلومیٹر سوسے زائد سڑکوں کی مرمت و بحالی کر دی گئی ہے۔
 ایک اور خبر یہ ہے کہ پنجاب نے جنگی جانوروں کے تحفظ کیلئے تاریخی قدم، جنگلی جانوروں پر تشدد، قبضے سمیت دیگر جرائم پر کارروائی کیلئے الگ عدالتیں قائم کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔ جنگلی جانوروں سے متعلق جرائم کی خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا، پنجاب اسمبلی کی مجلس قائمہ نے جنگلی حیات کے تحفظ کے قانون میں ترامیم کی منظوری دیدی۔14سال بعد وائلڈ لائف ایکٹ 1974 میں ترامیم منظور کر لی گئی ہے، جس سے  صوبے میں جنگلی جانوروں کے تحفظ و افزائش کے نظام کو عالمی معیار کے مطابق بنانا ممکن ہوگیا ہے۔جنگلی جانوروں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں آئے گی،نئی ترامیم کے ذریعے جنگلی حیات سے متعلق علاقوں کو قانونی تحفظ دیدیا گیا ہے  ۔جنگلات کیلئے فورس اورجنگلی جانوروں کی افزائش وعلاج کیلئے خصوصی مراکز قائم ہوں گے۔محکمہ آرکائیو  نے 80 کروڑ روپے کی لاگت  سے ای لائبریری کا منصوبہ تیار کر لیا ہے، سیکرٹری آرکائیو محمد خان رانجھا نے سکیم کی منظوری دیدی ہے۔ لائبریری میںلاکھوں کی تعداد میں ڈیجیٹل اور آڈیو کتابیںدستیاب ہوںگی ۔جن سے مستقبل میں کروڑوں طلباء استفادہ کر سکیں گے۔ 

ای پیپر دی نیشن