فیملی عدالت سے باپ کی بچے کا ڈی این اے کرانے کیلئے درخواست خارج

لاہور (خبر نگار) فیملی عدالت نے باپ کی بچے کا ڈی این اے کر انے کی درخواست کوخارج کر دیا۔ خاتون کی جانب سے نان و نفقے کے حصول کی درخواست کیخلاف باپ نے بچے کوچیلنج کرتے ہوئے اس کا ڈی این اے کرانے کی درخواست دی۔ وکیل شہباز بھٹی نے موقف اپنایا کہ باپ2سال خاموش رہا، اب خرچہ مانگا تو ڈی این اے کی درخواست دیدی، باپ خرچے سے بچنے کیلئے درخواست دے رہا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق کے بعد بچے کی پیدائش کے1سال تک باپ ڈی این اے ٹیسٹ کرا سکتا ہے، خرچہ دینے سے بچنے کیلئے بچے کا ڈی این اے نہیں کرایا جاسکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن