معرکہ حق میں قوم کی بیش بہا  قربانیوں اور کامرانیوں کا اعتراف

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بھارت کے خلاف معرکہ حق کے دوران دی گئی قربانیوں اور دشمن کو پہنچائے گئے نقصانات کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں جس کے مطابق اس معرکے میں ایک سکواڈرن لیڈر سمیت مسلح افواج کے گیارہ جوان اور 40 شہری شہید ہوئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ معرکہ حق میں وطن کا تحفظ کرتے ہوئے 78 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے چھ اور سات مئی کو بلااشتعال حملے شروع کئے جن میں سات خواتین اور پندرہ بچوں سمیت 40 شہری شہادت سے سرفراز اور 121 شہری زخمی ہوئے۔ ان حملوں میں بطور خاص خواتین، بچوں اور ضعیف العمر افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ اس سنگین جارحیت کے جواب میں پاک افواج نے معرکہ حق کے جھنڈے تلے بھرپور کارروائی کی اور اپریشن بنیان مرصوص کے تحت درست اور نمایاں جوابی حملے کئے گئے اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ ، آدم پور ائر بیسز اور کئی ائر فیلڈز سمیت براہموس سٹوریج سائیٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ بھارت میں متعدد اہداف کو تباہ کیا گیا۔ اپریشن بنیان مرصوص کا آغاز ہی ’’فتح ون میزائل‘‘ سے کیا گیا جس سے دشمن کو بھاری فوجی نقصان پہنچا جبکہ بھارت کے تین رافیل طیاروں سمیت پانچ جنگی جہاز مار گرائے گئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہداء کی عظیم قربانی اور غیر متزلزل حب الوطنی دفاع وطن کی ایک لازوال علامت ہے۔ شہداء کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، قوم بھارتی جارحیت کے سامنے پرعزم ہے اور اس میں کوئی ابہام نہیں کہ پاکستان کی خودمختاری یا علاقائی سالمیت کو چیلنج کرنے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ 
یہ امر واقع ہے کہ بھارتی جارحیت کے چار دنوں اور اپریشن بنیان مرصوص کے محض چار گھنٹوں کے دوران ہماری جری و بہادرمسلح افواج نے دفاع وطن کے تقاضے نبھاتے ہوئے وہ کارنامے سرانجام دئیے اور دشمن کو اتنا بھاری نقصان پہنچایا کہ بھارت کی سیاسی اور عسکری قیادتیں ہی نہیں، دنیا بھر کے عالی دماغ ورطہ حیرت میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ بے شک پاکستان کو چینی ٹیکنالوجی اور اس کے ساختہ جنگی ساز و سامان کی معاونت حاصل تھی مگر قوم اور افواجِ پاکستان کے دلوں میں موجزن جذبہ شہادت اور قومی اتحاد و یکجہتی کے آگے دشمن کی کوئی بھی منصوبہ بندی کارگر نہیں ہو سکی، اور اس کی ہر تدبیر پاکستانی قوم کے جذبے کے آگے ہیچ ہے۔ اسی جذبے کی بدولت پاک فضائیہ، برّی اور بحری فوج نے محض چار گھنٹوں میں دشمن کو تگنی کا ناچ نچا دیا اور پاکستان کی عسکری برتری کو بھانپ کر مودی سرکار جنگ بندی کے لئے ٹرمپ انتظامیہ کی منت سماجت پر مجبور ہوئی۔ چنانچہ دس مئی ہی کی شام امریکہ کی ثالثی میں پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا تھا مگر اس معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد سے بھارت اس وقت بھی بدکتا نظر آ رہا ہے اور اس کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے علاوہ کنٹرول لائین پر اشتعال انگیزیوں کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے چنانچہ بھارتی بدنیتی سے آج بھی خطے کے امن پر تلوار لٹک رہی ہے۔ اگر بھارت شر انگیزیوں سے باز نہیں آئے گا تو عساکر پاکستان اسے پہلے سے بھی زیادہ شدت کے ساتھ منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار بیٹھی ہیں۔ اسے ہوش کے ناخن لیتے ہوئے امن کی جانب واپس لوٹ آنا چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن