زیر نظر کتاب کے مولف عبدالمالک مجاہد ہیں۔پیش نظر کتاب میں مسلمانوں کی عظیم ماں سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا زندگی کے ان تمام پہلوﺅں کو اجاگر کیا گیا ہے جو مسلم بچیوں اور خواتین کے لیے ہی نہیں مردوں کے لیے بھی مشعل راہ ہیں ۔سیدہ خدیجہؓ ہماری وہ عظیم ماں ہیں جو دور جاہلیت میں بھی طاہرہ کے لقب سے معروف تھیں۔ کتاب میں سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عقل و فہم ، دینداری ، ایمانداری ، اخلاص ، ثابت قدمی ، وفا شعاری اور مجاہدانہ کردار کو ایسے انداز میں پیش کیا گیا ہے کہ گویا قاری اسی دور میں موجود ہے اور ام المو¿منین کی زندگی کا بچشم خودمشاہدہ کررہا ہے۔ کتاب میں سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی زندگی کے اہم ترین واقعات کے ساتھ ساتھ ان کی اولاد اور اہل بیت کی زندگی پر بھی ایک طائرانہ نظر ڈالی گئی ہے۔ اس سارے عمل میں تحقیق کے اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ضعیف و بے اصل واقعات سے اجتناب کیا گیا ہے۔ امید ہے یہ کتاب امت مسلمہ کی خواتین کے لیے مشعل راہ ثابت ہوگی۔ دنیا بھر میں کوئی مسلمان ایسا نہیں جو خاتون اول ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاکے نام اور تذکرہ سے آشنا نہ ہو۔اس میں شک نہیں کہ تاریخ اسلامی کے اوراق گر دانتے ہوئے ایسی بے شمارخواتین کا تذکرہ ملتا ہے جنھوں نے شمع اسلام کی سر بلندی اور دین حق کی دعوت کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں اور تاریخ کے چہرے کو ضیاءبخشی ہے تاہم ام المومنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ان عظیم خواتین سے عظیم تر تھیں کیونکہ نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفیﷺ نے اپنے اوپر پہلی وحی کا تذکرہ سب سے پہلے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے کیا ا ور کہا کہ مجھے اپنی جان کا ڈر ہے تو اس عظیم خاتون نے اپنی عظمت ، شان اور حکمت کے عین مطابق نبی آخر الزمان، رسول خداﷺ کو ان الفاظ میں حوصلہ دیا، ’اللہ کی قسم ہر گز ایسا نہیں ہو سکتا کہ اللہ آپ کو ناکام اور نامراد کردے ، آپ کی مدد نہ کرے کیونکہ آپ صلہ رحمی کرنے والے ہیں ، تھکے ، ہارے اور درماندہ انسانوں کو ان کی منزل تک پہنچاتے ہیں ، ناداروں کی خبر گیری کرتے ہیں، بے ٹھکانا مسافروں کو اپنا مہمان بناتے ہیں اور حق بجانب امور میں معین و مدد گار رہتے ہیں‘۔ پھر صرف ان ہی جملوں پر اکتفا نہیں کیا بلکہ اپنے سرتاج ، شریک حیات اور محسن انسانیت کومکمل یقین دلانے کے لیے انھیں چچا زاد بھائی ورقہ بن نوفل کے پاس لے گئیں اور سارا واقعہ سنا کر اللہ کے رسولﷺ کو مزید تسلی اور حق پر قائم رہنے کے لیے ہمت بندھائی۔ دعوت اسلام کو پھیلانے میں ہماری اس ماں کا نہایت معتبر کردار اس کتاب کے اوراق میں تاریخ اسلام سے الفت رکھنے والوں کو میسر آئے گا۔ اس عظیم خاتون کی تمام خوبیاں ایک طرف۔ان کی صرف یہی شان اور عظمت کافی ہے کہ نبی آخر الزمانﷺ نے جب اسلام کی دعوت پیش کی تو خواتین میں سے سب سے پہلے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو قبول اسلام کا شرف حاصل ہوا۔ خاتون اول محض ایک تاجرہی نہیں بلکہ نہایت مالدار، باوقار، ذہین، شریف، معاملہ فہم اور دور اندیش خاتون تھیں۔ انھو ں نے اپنا مال اللہ کی راہ میں قربان کر دیا ، رسول کی بیٹیوں کی نہایت عمدہ تربیت کا حق ادا کیا ، حضرت خدیجہؓ کا مرتبہ اورمقام سمجھنے کے لیے یہی کافی ہے کہ رسول اپنی بیٹی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو جنت کی سردار کہا ہے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا حضرت خدیجہؓ کے بطن ہی سے ہی دنیائے فانی میں تشریف لائیں۔ رسول کو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے اتنی محبت تھی کہ ان کی زندگی میں دوسری شادی نہیں کی۔ وہ بلا شبہ نہایت امیر کبیر شہزادی بلکہ ملکہ تھیں مگر شعب ابی طالب میں رسولﷺ کے ساتھ نہایت صبر و تحمل سے تین مشکل ترین سال گزارے۔ زیر نظر کتاب ان ماﺅں، بہنوں اور بیٹیو ں کے لیے لکھی گئی ہے جو امہات المو¿منین رضی اللہ عنہا کے اسوہ حیات کو جاننا چاہتی ہیں۔ اس کتاب کو خوبصورت ڈیزائن ، بہترین سرورق ،عمدہ بائینڈنگ،آرٹ پیپر پر چہار کلر طباعت اور اعلیٰ معیار کے ساتھ شائع کیاگیا ہے۔ یہ کتاب اپنے مضامین اور طباعت کے اعتبار سے اتنی عمدہ ، خوبصورت اور جاذب نظر ہے کہ بیٹیوں کو شادی بیاہ کے موقع پر تحفے میں دی جانی چاہیے۔اس سے یقینا ہماری بچیاں سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے نقش دم چلیں گی۔ 224آرٹ پیپر 4کلر صفحات پر مشتمل اس کتاب کی قیمت 2500روپے ہے اور اسے حاصل کرنے کے لیے دارالسلام انٹر نیشنل، لوئر مال ، نزد سیکرٹریٹ سٹاپ ، لاہور یا فون نمبر 042-37324034 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔