پاکستان مسلم لیگ (ن) حکومت کا ایک سال مکمل

 سید مجتبیٰ رضوان
قائد مسلم لیگ(ن)میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف حکومت کا ایک سال کامیابی سے مکمل ہو گیا،گزشتہ سال چیلنجز سے بھرپور رہا، مگر مسلم لیگ (ن) نے مشکل فیصلے کر کے معیشت کو استحکام کی راہ پر گامزن کیا۔ مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل کے باوجود حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے بھرپور محنت کر رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے ثابت کیا ہے کہ وہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور آئندہ مزید مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔" وزیر اعظم شہباز شریف نے ا?ئی ایم ایف سے کامیاب مذاکرات کر کے وطن عزیز کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا اور اسلامی ترقیاتی بینک سے بھی اس سلسلہ میں اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے بھرپور معاونت حاصل کی۔ اس ایک سال کے مختصر عرصہ میں مشکل فیصلے کرتے ہوئے بہترین منصوبہ بندی سے ملک پاکستان کو اندھیروں سے نکال کر روشن کیا۔امن و امان کا قیام ،شرح سود میں بڑی کمی کی اور قیمتوں پر کنٹرول کرکے استحکام دیا۔ شہباز شریف نے جب اقتدار سنبھالا تو معیشت زبوں حالی کا شکار تھی، ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا تھا اور ان کا حکومت سنبھالنے کا اقدام اپنے پاﺅں ںپر کلہاڑی مارنے کے مترادف قرار دیا جارہا تھا، حالات کی نزاکت دیکھتے ہوئے پیپلز پارٹی نے بھی حکومت میں شامل ہونے سے انکار کردیا تھا کہ اگر ملک ڈیفالٹ یا بحران سے دوچار ہو تو اس کا سارا ملبہ مسلم لیگ (ن) پر آئے۔ دوسری طرف پی ٹی آئی قیادت آئے روز یہ پیش گوئیاں کررہی تھی کہ شہباز حکومت چند ماہ کی مہمان ہے اور پاکستان کسی بھی وقت سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ کرسکتا ہے مگر شہباز شریف وہ واحد شخص تھے جنہیں یہ یقین تھا کہ وہ پاکستان کو بحران سے نکال کر معیشت کو ٹریک پر لے آئیں گے۔ پھر وہ ہوا جو کسی کرشمے سے کم نہیں تھا۔
شہباز حکومت کی انتھک کوششوں سے ایک ہی سال میں ملک نے اقتصادی ترقی کی وہ منازل طے کیں کہ مخالفین بھی ماننے پر مجبور ہو گئے۔ حکومت کے سخت فیصلوں کے باعث اس قلیل عرصے میں پاکستان کی معیشت میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوئیں، روپے کی قدر مستحکم رہی، افراط زر 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ 2.4فیصد پر ا?گیا، شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 12فیصد اور زرمبادلہ کے ذخائر 16ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے، اسٹاک مارکیٹ 100انڈیکس ایک لاکھ 18ہزار پوائنٹس سے عبور کرگیا، ترسیلات زر گزشتہ سال کے 30 ارب ڈالر کے مقابلے میں 35ارب ڈالر تک جا پہنچیں، 1.2ارب ڈالر کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس حاصل کیا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے روشن ڈیجیٹل اکاﺅنٹ میں سرمایہ کاری 9.1ارب ڈالر تک پہنچ گئی، اسمگلنگ کو روکا گیا، آئی پی پیز سے معاہدے منسوخ کئے گئے، غیر ملکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی معیشت پر اطمینان کا اظہار کیا، آئی ایم ایف کا اعتماد بحال ہوا اور ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ دنوں معاشی بحالی کے ایک سال مکمل ہونے پر وزیراعظم ہاﺅس میں ”یوم تعمیر و ترقی“ تقریب کا انعقاد کیا جس میں وفاقی وزرائ کی بڑی تعداد، ملک بھر کے بزنس مینوں، ایکسپورٹرز اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات موجود تھیں۔ 
 وزیراعظم شہباز شریف ایک سالہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھتے ہوئے کچھ ایسی باتیں شیئر کیں جو اس سے پہلے لوگوں کے علم میں نہیں تھیں۔
شہباز شریف نے بتایا کہ وہ گزشتہ ایک سال کے دوران کئی مشکل مرحلوں اور بحرانوں سے گزرے ہیں مگر انہیں یقین تھا کہ وہ ان چیلنجز پر قابو پالیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کیلئے سب سے مشکل وہ وقت تھا جب آئی ایم ایف پروگرام ہچکولے کھارہا تھا اور اپوزیشن یہ پیش گوئیاں کر رہی تھی کہ پاکستان کسی بھی وقت سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ ہو سکتا ہے، ان حالات نے میری نیندیں اڑا دی تھیں اور اکثر یہ خیال آتا تھا کہ اگر پاکستان ڈیفالٹ کر گیا تو میری قبر پر کتبہ لگے گا کہ ”اس شخص کے ہوتے ہوئے پاکستان ڈیفالٹ کر گیا۔“ ہمیں آئی ایم ایف معاہدے کی اشد ضرورت تھی لیکن آئی ایم ایف کی شرائط بہت کڑی تھیں، میں نے آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹینا جارجیوا سے پیرس میں ملاقات کی اور انہیں معاہدے کیلئے راضی کیا، اس طرح پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا۔ شہباز شریف نے بتایا کہ معاہدے کیلئے آئی ایم ایف کی مختلف ممالک سے امدادی ہدف کی شرط کی تکمیل میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھرپور کردار ادا کیا اور ان کی کوششوں سے کئی عرب ممالک نے پاکستان کی مالی امداد اور قرضوں کو رول اوور کیا۔ وزیراعظم نے عوام کو بھی اس بات کا کریڈٹ دیا جنہوں نے مہنگائی برداشت کرتے ہوئے حکومت کا ساتھ دیا، اللہ کا کرم ہے کہ ہم نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، اب ہمارا ہدف معاشی شرح نمو ہے اور 5سالہ ”اڑان پاکستان پروگرام“ معاشی استحکام منصوبہ اِسی سلسلے کی کڑی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میری خواہش ہے کہ پاکستان اسی طرح ترقی کے سفر پر گامزن رہے اور عوام مجھے ایک ایسے خادم کے طور پر یاد رکھیں جس نے پاکستان کو دوبارہ پٹڑی پر چڑھا دیا۔ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ زوال کا رخ ترقی کی طرف موڑ دیا ہے، آئی ایم ایف نے بھی معاشی بحالی اور پاکستان کے ترقی کی طرف بڑھنے کا اعتراف کیا ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ مریم نواز کے ساتھ پنجاب اسمبلی ارکان سے ہونے والی ایک ملاقات کے دوران کیا۔ قائد مسلم لیگ کا کہنا ہے کہ معاشی اشاریوں کی بہتری پاکستان کی بہتری ہے، الحمدللہ، معیشت میں بہتری لا کر ایک بار پھر پاکستان سنوار رہے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں 22 سے 12 فی صد کی کمی سے معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، معیشت کو فائدہ ہو رہا ہے، روپیہ مستحکم ہوا اور گروتھ بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک ایکسچینج بلند ترین سطح پر ہے، مہنگائی کم ہو رہی ہے، بے ایمانی کے ساتھ آئے ہوئے شخص نے ملک کی بنیادیں ہلا دی تھیں۔ مزید کہا کہ ہم نے پاکستان کی خاطر ہسنتے ہوئے قربانیاں دیں، آگے بھی دریغ نہیں کریں گے، شہباز شریف کی محنت رنگ لا رہی ہے، آئی ایم ایف نے بھی معاشی بحالی اور پاکستان کے ترقی کی طرف بڑھنے کا اعتراف کیا ہے، پنجاب کی رونقیں اور خوشیاں بحال ہو رہیں، اللہ نظر بد سےبچائے۔ نواز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں پاکستان سیاہ اندھیروں سے باہر آ رہا ہے، مسلم لیگ (ن) نے پھر ثابت کیا کہ ہم ہی ملک کی خدمت کرتے ہیں، عوام کو ریلیف دیتے ہیں۔ ارکان اسمبلی نے اس موقع پر گفتگو میں کہا کہ فخر ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف ہمارے قائد ہیں جنہوں نے زخم کھائے لیکن ہمیشہ سیاست پر ریاست کے مفادات کو ترجیح دی، نواز شریف پاکستان کی ترقی کی علامت اور ضمانت ہے، ملک کی خوشحالی اور عوام کی بحالی کی بات آتی ہے تو صرف نواز شریف کا نام آتا ہے، مریم نواز شریف جیسی مدبر اور محنتی وزیر اعلی کا ملنا، پنجاب اور ہماری خوش قسمت ہے، پہلی دفعہ سوئے ہوئے محکموں کو بھی کام پر لگا دیا گیا ہے، مریم نواز شریف نے بطور وزیر اعلی نواز شریف اور شہباز شریف کی ترقی کی روایت کو ایک نئی مثال بنا دیا ہے، پاکستان اور پنجاب ترقی کر رہے ہیں، عوام کو تبدیلی نظر آ رہی ہے۔ ستھرا پنجاب سکیم پورے صوبے اور ہر ضلع میں صفائی کی مثال بن چکی ہے۔ ارکان اسمبلی نے وزیراعلی مریم نواز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے عوام خوش اور مطمئن ہیں، قوم کی بیٹی مریم نواز شریف دن رات عوام اور پنجاب کی خدمت کر رہی ہے، ترقیاتی کاموں کا معیار اور رفتار لائق تحسین ہے، جن محکموں کو سال ہا سال کوئی پیسہ نہیں ملتا تھا، وہ بھی کام کر رہے ہیں۔ مزید یہ کہا کہ جنگلات، جنگلی حیات کا فروغ اور تحفظ، ماحولیاتی بہتری، شرمپس فارمنگ کا آغاز، لائیو سٹاک کی ترقی انقلابی اقدامات ہیں، ستھرا پنجاب، کسان کارڈ، ٹریکٹر اورجدید زرعی مشینری، سکالرشپ پروگرام کی فراہمی، سڑکوں کی تعمیر و بحالی، 'دھی رانی پروگرام، بنیادی و دیہی مراکز اور صحت کے پورے نظام کی اپ گریڈیشن بڑے اقدامات ہیں۔ وزیراعلی مریم نوازشریف اس موقع پر اظہار خیال میں کہا کہ عوام کی زندگی میں بہتری کا آنا ہی ہماری محنت کا صلہ ہے، الحمدللہ۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف پاکستان کی ترقی کا برانڈ ہے، ہماری پہچان اور شناخت نواز شریف ہیں۔ اجلاس میں عوامی فلاح کے منصوبوں اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت بھی ہوئی۔ پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر پرویز رشید، رانا ثنا  اللہ، پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب اور راشد نصر اللہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ننکانہ صاحب، شیخو پورہ، قصور، اوکاڑہ اور پاکپتن ڈویڑن سے تعلق رکھنے والے ارکان پنجاب اسمبلی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔ اس کے علاوہ سلطان باجوہ، رانا محمد ارشد، کاشف پدھیار، آغا علی حیدر، محمد حسن ریاض، پیر اشرف رسول، رانا طاہر اقبال، چوہدری الیاس، نعیم صفدر انصاری، ملک احمد سعید، چوہدری احسن رضا خان، محمود انور، رانا سکندر حیات اور رانا اقبال خان بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ جاوید علاوالدین ساجد، سید محمد عاشق حسین شاہ، چوہدری افتخار حسین چاچڑ، نور الامین وٹو، علی عباس، یاور زمان، میاں محمد منیر، چوہدری غلام رضا ربیرہ، فاروق احمد خان مانیکا، چوہدری جاوید احمد، عمران اکرم، ڈاکٹر فرخ جاوید اور سردار منصب علی ڈوگر بھی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔ 
اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال میں اپنی جیسی معیشت کے حامل کئی دیگر ممالک کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ شہباز حکومت کا معاشی استحکام کا ایک سالہ سفر مشکل اور کٹھن سفر تھا جو اب ملک کو اندھیروں سے نکال کر اجالے کی طرف لے ا?یا ہے، مایوسی کے بادل چھٹ چکے ہیں، ڈیفالٹ کی بات کرنے والوں کو منہ کی کھانا پڑ ی اور اب مخالفین بھی اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑی پاکستان کی معیشت کو ایک سال میں ترقی کی راہ پر گامزن کرتے ہوئے ناممکن کو ممکن کر دکھایا ہے لیکن حکومت کو اب بھی کئی چیلنجز درپیش ہیں جن میں بجلی کی قیمتوں میں کمی، نقصان میں چلنے والے اداروں کی نجکاری، دہشت گردی اور سیاسی عدم استحکام جیسے چیلنجز شامل ہیں جن پر قابو پاکر پاکستان ترقی کے سفر پر گامزن ہو سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن