گلزار ملک
لاہور شہر کے بارے میں ایک کہاوت مشہور ہے کہ
’’ سَت دن تے آٹھ میلے
کَم کراں میں کہیڑے ویلے ‘‘ درحقیقت لاہور ایک ایسا شہر ہے جہاں ہر روز کوئی نہ کوئی میلہ یا تہوار جاری رہتا ہے۔ لاہور کے کسی جانب کسی روز بھی اگر نکلا جائے کسی نہ کسی دربار پر عرس یا میلہ جاری نظر ا?ئے گا کہیں بزرگ کا عرس ہو رہا ہوتا ہے کہیں محفل سماع ہے، کہیں لنگر تقسیم ہو رہا ہوتا ہے۔ یوں معلوم ہوتا ہے جیسے لاہور میں ہفتے کے دنوں کی تعداد کم اور میلو ں کی تعداد زیادہ ہے۔ اس وقت لاہور کا میلہ چراغاں شروع ہو چکا ہے جو 11 اپریل بروز جمعۃ المبارک سے 14 اپریل سوموار تک جاری رہے گا۔ پنجاب میں اس میلے کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ یہ میلہ صوفی بزرگ شاعر حضرت شاہ حسین? کے مزار پر منایا جاتا ہے جسے لاہور کے لوگ میلہ مادھو لال حسین کا یا میلہ شالا مار کا کہتے ہیں۔ اس روز بے شمار چراغ روشن کئے جاتے ہیں۔ میلے کے دنوں میں یہاں کے مناظر ہی الگ ہوتے ہیں۔
حضرت شاہ حسین کا کلام پورے بر صغیر میں علم و عرفان کا ذریعہ سمجھا جاتاہے جسے گلو کار پوری مہارت اور عقیدت سے گاتے ہیں۔ چار سو سال سے ان کی کافیاں زندہ سچائیوں کی طرح نسل در نسل منتقل ہو رہی ہیں۔ حضرت شاہ حسین لاہور میں مغل بادشاہ اکبر کے دور میں ہوئے ہیں۔ ایک نو مسلم راجپوت شیخ عثمان کے گھر1538ء میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم ٹکسالی دروازہ کی ایک مسجد سے حاصل کی۔12 سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کر لیا۔قرا?ن ، حدیث، فقہ، شریعت اور طریقت کی تعلیم مولانا ابو بکر ?سے حا صل کی۔
اس بار اس تاریخی میلہ چراغاں کی خاص بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں حکومت پنجاب 67 سال بعد تاریخی میلہ چراغاں کو شالامار باغ میں دوبارہ بحال کر رہی ہے، جو اس خطے کے تہذیبی اور صوفی ورثے کی ایک نمایاں علامت ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی ہدایات پر ہونے والا یہ میلہ نہ صرف پنجاب کے صوفی و ثقافتی ورثے کو بحال کرے گا بلکہ عوام کو ایک منفرد تفریحی اور روحانی تجربہ بھی فراہم کرے گا۔والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے زیر اہتمام 4 روزہ تقریب اس تاریخی روایت کے تحفظ اور فروغ کے لئے حکومت پنجاب کی لگن کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ چار روزہ میلہ 14 اپریل 2025 تک مادھو لال حسین کے دربار اور شالیمار باغ میں ہو گا، جس میں دن اور رات کے مختلف اوقات میں متنوع تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ دن کے اوقات میں علما اور تاریخ دانوں کے لیکچرز، شاہ حسین کی تعلیمات پر مبنی پینل ڈسکشنز، شاہ حسین کی کافیاں اور پنجابی مشاعرہ شامل ہوں گے۔ جبکہ شام کے وقت صوفی فوک قوالیاں، صوفی بزرگوں کے ڈیرے، ہیر گوئی، روایتی کھانوں کے سٹال، اور علاقائی دستکاری کا بازار سجایا جائے گا۔ تاریخی طور پر مشہور مقدس الاؤ بھی روشن کیا جائے گا، جہاں عقیدت مند چراغاں کریں گے۔ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی لاہور اتھارٹی، کامران لاشاری نے اس موقع پر کہا کہ میلہ چراغاں لاہور کی تہذیبی شناخت کی علامت ہے اور اس کی بحالی ہمارے ورثے کو محفوظ رکھنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ میلہ نہ صرف صوفی شاعر شاہ حسین کی میراث کو خراج تحسین پیش کرتا ہے بلکہ باہمی رواداری، تخلیقی صلاحیتوں اور روایتی فنون کے فروغ کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہے۔