مقبوضہ کشمیر: قابض فوج کی ریاستی دہشتگردی جاری، مزید 7 کشمیری شہید

سری نگر(کے پی آئی)بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع سانبہ میں 7 کشمیریوں کو شہید کر دیاہے۔ ان نوجوانوں کو بھارتی بارڈرسکیورٹی فورس نے ضلع کے علاقے آر ایس ایس کے قریب ایک آپریشن کے دوران شہید کیا۔مقبوضہ جموںوکشمیر میں صبح سری نگر اور جموں میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ۔ پاکستان نے ننگی بھارتی جارحیت کے جواب میں کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے مکار دشمن کیخلاف ’آپریشن بنیان مرصوص‘ شروع کردیا ہے اوربھار ت کے کئی شہروں اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں کئی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ راجوری میں پاکستان کے حملے میں بھارت کا ایڈشنل ڈپٹی کمشنر ہلاک ہوگیا ہے۔بھارتی وزارت دفاع کے حکام نے پریس کانفرنس کے دوران ایڈشنل ڈپٹی کمشنر راج کمار ٹھپہ کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے بھارت پاکستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور تباہی سے بچنے کے لیے فوری صبر و تحمل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ میرواعظ کو گزشتہ روز سری نگر میں نظر بند کر دیا گیا انہیں اپنی رہائش گاہ میں نظر بند رکھ کر جامع مسجد سرینگر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ میرواعظ نے ایکس پرایک پوسٹ میں لکھا: ’’جنگ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے اور قیمتی جانوں کا زیاں جاری ہے۔ دل غم اور اضطراب سے بھرے ہوئے ہیں۔‘‘انہوں نے دونوں طرف کی کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی اور پورے برصغیر کے لیے اجتماعی دعا کی درخواست کی۔ میرواعظ کے مطابق: ’’بدقسمتی سے جب بھی بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھتی ہے اس کا سب سے زیادہ خمیازہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے سینئر ایڈوکیٹ محمد اشرف بٹ کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بندی کالعدم قرار دیدی ہے۔ 71سالہ ایڈوکیٹ محمد اشرف بھٹ جو ہا ئیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری بھی رہے ہیں، کو گزشتہ برس کالے قانون ”پی ایس اے“ کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن