بھارت کا جھوٹا اور غیر مہذب سائبر وار محاذ

پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں آئے روز کوئی نہ کوئی نئی مہم جوئی یا غیر متوقع واقعہ رونما ہوتا ہے ، جس میں پاکستان کے مخالف اندرونی و بیرانی دشمن وقتی طور پر فائدہ اٹھانے اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، مگر حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم ( نیشنل سرٹ) نے ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں خبر دار کیا گیا ہے کہ دشمن قوتیں خصوصاً بھارتی ریاستی حمایت یافتہ ہیکرز  اور بلاگرز پاکستان میں جعلی خبریں ، فشنگ حملے ، اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے کے لئے سرگرم ہیں ان کا مقصد عوامی رائے عامہ کو متاثر کرنا اور ملک میں بد اعتمادی پیدا کرنا ہے، لہذا ایڈوائزری میںشہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے، مزید برآں نیشنل ٹیلی کمیو نیککیشن اینڈ انفار میشن سیکورٹی بورڈ (NTISB ) نے بھی خبردار کیا ہے کہ بھارتی ہیکرز پاکستانی سرکاری اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور جعلی سائبر سیکورٹی ایڈوائزریز کے ذریعے ضرر رساں سافٹ ویئر  ( میلو یئر ) پھیلانے کی کوشش بھی کی جارہی ہے  ۔  انڈیاکی طرف سے سائبروار فیئر کا ایک ایسا شرمناک اور بے بنیاد پروپیگنڈہ سامنے آیا ، جس نے اخلاقیات کی تمام حدود پار کر دیں ، اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف سوشل میڈیا پرجھوٹی اور بے بنیاد خبر چلائی گئی کہ ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے، یہ خبر نہ صرف  لغو، واہیات اور غیر منصفانہ تھی ، بلکہ اس کے پیچھے ایک گہری سازش کارفرما نظر آتی ہے ، جو کہ پاکستان کے خلاف بھارت کی معلوماتی جنگ Information Warare    کو ظاہر کرتی ہے ۔
بھارتی سائبر وار کا پس منظر انتہائی گھنائونااور اخلاقیات کے منافی ہے ،  بھارت کی سوشل میڈیا فوج طویل عرصہ سے پاکستان کے خلاف  نفسیاتی جنگ میں مصروف ہے ، جعلی فیس بک اکائونٹس ، ٹویٹرپیجز ، یو ٹیوب چینلز ، اور واٹس ایپ گروپس کے ذریعے نہ صرف پاکستان کی سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا جاتا ہے بلکہ ریاستی اداروں ، عدلیہ، افواج پاکستان اور عدالتی نظام کو بھی مسلسل بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ، عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے بھارتی سوشل میڈیا نے جس منظم انداز میں پروپیگنڈہ کیا ہے ، وہ کسی اتفاقی مہم کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک باقاعدہ منصوبہ بند کاروائی کا عکس ہے ۔اڈیالہ جیل میں عمران خان پر جنسی زیادتی کا الزام بھارتی سوشل میڈیا نے پوری شدت سے پھیلایا حا لانکہ پاکستان کے کسی معتبر ذرائع نے ایسی کسی بات کی تصدیق نہیں کی ۔
بھارتی سوشل میڈیا کے سائبرمحاذ کا یہ الزام صرف عمران خان کی کردار کشی ہی نہیں بلکہ ریاست پاکستان کی بدنامی کا ایجنڈا ہے ، ایسے جھوٹے الزامات عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کرنے اور پاکستان کے عدالتی اور جیل نظام پر سوالات اٹھانے کے لئے گھڑے جاتے ہیں ، جن کا مقصد  پاکستان کے ریاستی اداروں کو دنیا کے سامنے ظالم اور غیر انسانی ظاہر کرنا ہے ، عوامی سطح پر ریاست کے خلاف نفرت کو ہوا دینا مقصود ہے ، عالمی سطح پر پاکستان کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ثابت کرنا  اور عمران خان کی مقبولیت کو گمراہ کن طریقوں سے نقصان پہچانا تاکہ اندرونی خلفشار کو بڑھایا جاسکے اور فوج کے خلاف نفرت کو ابھارا جائے ۔
بھارت کاتاریخی پس منظر دیکھا جائے تو بھارتی پروپیگنڈے کا یہ پہلا موقع نہیں وہ سوشل میڈیا پر اس قسم کے جھوٹے بیانئے پہلے بھی پھیلاتا رہا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے حقائق کو چھپانے کے لئے بھارت پاکستان میں اقلیتوں کی ساتھ سلوک پر من گھڑت کہانیاں گڑھتا ہے ، حتیٰ کہ بعض اوقات اقوام متحدہ کی رپورٹس کو بھی مسخ کر کے پیش کر دیتا ہے ، 2020 ء میں یورپین یونین کے تھنک ٹینک                     ؑٗ(EU DisinfoLab )  نے بھارت کی جانب سے چلائے جانے والی 750 سے زائد جعلی میڈیا نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا جو دنیا بھر میں پاکستان مخالف بیانیہ پھیلا رہے تھے۔
مستقبل میں بھارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر سائبروار فیئر کا سلسلہ نہ صرف جای رہنے بلکہ مزید منظم ، منسلک اور خطرناک ہونے کا  قوی امکان ہے، جس کی وجہ ریاستی سرپرستی  اور سرمایہ کاری ہے بھارت نے سرکاری سطح پر معلوماتی جنگ کو اپنی سیکورٹی اور سفارتی پالیسی کا حصہ بنایا ہوا ہے ، را ، ڈی آر ڈی او ،  اوردیگر ادارے باقاعدہ سائبر ونگز چلا رہے ہیں ، جو کہ مخصوص نشانے پر ہیکنگ ، سوشل میڈیا آپریشنز پر پروپیگنڈہ کر رہے ہیں ،بھارتی صارفین کی بڑی تعداد جو کہ 800 سے زائد ملین انٹرنیٹ صارف ہیں اور زبانوں کی کثرت اقسام  نے بھارتی نیٹ ورکس کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر اثر انداز ہونے میں مدد دی ہے ، بھارت نے فیس بک، ایکس ، ٹویٹر اور دیگر ریگولیٹ فارمز پر کئی جعلی نیٹ ورکس بنائے ہوئے ہیں ۔
بھارت خطے میں چین اور پاکستان سے نمٹنے کے لئے روائتی جنگ کے بجائے  غیر روائتی محفوظ جنگی حکمت عملی کا سہارا لے رہا ہے ، جس میں معلوماتی افواہیں اور رائے عامہ کو متاثر کرنے کی حکمت عملی شامل ہے ، لہذا مستقبل میں بھارت جیسے ممالک مصنوعی ذہانت (AI )اور ڈیپ فیک جیسی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اس انداز سے کریں گے کہ وہ جعلی ویڈیوز ،نقلی آوازیں  اور کمپیوٹر کے ذریعے بنائے گئے مواد جس میں تحریریا  بصری  اور  صدا بندی کو استعمال کر کے سیاست دانوں کے خلاف جھوٹے اور گمراہ کن مواد تیار کریں گے ، عوام کے خیالات ، جذبات اور سوچنے کے انداز کو غلط معلومات کے ذریعے متاثر کریں گے ، سچ اور جھوٹ میں فرق کرنا مشکل بنا دیا جائے گا ، بھارت نے سوشل میڈیا ، فلموں ،ویب سیریز اور علمی میدان میں بھی اپنے بیانئے کو منظم انداز میں پھیلا رکھا ہے ،بھارت دنیا کو یہ باور کرواتا ہے کہ وہ ایک امن پسند ترقی یافتہ اور جمہوری ملک ہے ، جب کہ زمینی حقائق اس کے بلکل بر عکس ہیں ۔ 
دنیا کی بڑی اکثریت خاص طور پر وہ جو براہ راست متاثر نہیں ہوتی، وہ ان جھوٹے پروپیگنڈے کو سچ مان لیتی ہے ، کیونکہ ان تک اصل سچائی پہونچ نہیں پاتی نہ ہی انہیں اس میں کوئی خاص دلچسپی ہوتی ہے ، بھارت کے  اس  غیر مہذب ، جھوٹ ، اور واہیات سائبر وار فیئر کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان اور اداروں کو ڈیجیٹل تعلیمی پروگرامز کے علاوہ ریاستی سطح پر سائبر وار فیئریو نٹز کی تقویت ، قومی بیانیہ اور ڈیجیٹل سفارت کاری کو مضبوظ بنانا ہوگا ، نیز بین الاقوامی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مئوثر لابنگ پر بھر پور توجہ دینی ہوگی ۔

ای پیپر دی نیشن