انڈونیشیا کے صدر کا پاکستان کا پہلا دورہ اہمیت کا حامل ،احسن اقبال 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو کے پاکستان کے پہلے سرکاری دورے سے قبل پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین باہمی تعاون اور تجارت کے فروغ کے حوالے سے وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سیکریٹری ایس آئی ایف سی، وزارت کامرس، وزارت خزانہ، وزارت خارجہ اور وزارت منصوبہ بندی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، جبکہ جکارتا میں تعینات پاکستانی سفیر نے ویڈیو لنک کے ذریعے خصوصی شرکت کی۔اجلاس میں انڈونیشیا کے صدر کے دورہ پاکستان سے قبل دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون اور تجارت کے فروغ کے لیے مختلف تجاویز زیر غور آئیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ انڈونیشیا کے صدر کا پاکستان کا پہلا دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے بیحد اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ پاکستان کے لیے تجارت کے نئے مواقع پیدا کرے گا، اور دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے ساتھ ساتھ اقتصادی و تجارتی تعاون کو بھی فروغ دینے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔وفاقی وزیر نے اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے ٹھوس تجاویز مرتب کی جائیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے گلگت بلتستان کے سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمٰن اور بلوچستان کے صوبائی وزیر برائے خوراک نور محمد دمڑ نے ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں میں ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل کے حل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بلوچستان کے صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے اپنی ملاقات میں زیارت کراس سے ارنائی اور ارنائی سے سنجاوی تک سڑک کے منصوبے کی منظوری پر گفتگو کی، جو کئی سالوں سے تاخیر کا شکار تھا اور ان کی کوششوں سے منظور کیا گیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور حکومت بلوچستان میں نئے ترقیاتی مواقع پیدا کرنے کے لیے پْرعزم ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن