نوازشریف کی عالمی کرپٹو کرنسی کے ماہر سے ملاقات

ملک کے اندر سیاسی اور معاشی مسائل کو کم کرنے کے لئے وفاق کی کوششوں سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ،وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ نواز شریف بھی متحرک ہیں ۔ملک کی بھاگ دوڑ چلانے کا جو تجربہ نواز شریف کے پاس ہے وہ کسی دوسرے سیاست دان کے پاس نہیں ہے اس لئے وفاق کو جب بھی کسی مسئلے پر کسی رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے وہ اس میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں اس لئے باقی سیاسی جماعتیں بھی یہ سمجھتی ہیںکہ نواز شریف ایک زیرک سیاست دان ہیں اور وہ ملک کو مسائل سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔حال ہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف سے سب بڑی عالمی کرپٹو کرنسی ایکسچینج ڈیننس کے سابق سی ای او اور بانی چانگ پنگ ژائو نے ملاقات کی۔ ڈیننس کے بانی نے نوازشریف کے ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے فروغ کے ویژن کو خراج تحسین پیش کیا ۔نوازشریف نے کہا کہ مسٹر ژاؤ جیسی قابل قدر شخصیات سے ملاقات میں ترقی اور مواقع کی نئی راہیں ہموار ہوتی ہیں۔ ملک کو دور جدید کے مطابق تیز ی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانا ہوگا۔
اس ملاقات میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے اس ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لئے  صوبے میںہر ممکن تیاری پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ ۔اگر ہم پنجاب کی کی بات کریں تو اس بات میں کوئی شک نہیںکہ مریم نواز کے بے شمار پراجیکٹس سے پنجاب کے لوگوں کے ذہنوں میں خوبصورت خواب بننا شروع ہوگئے ہیں کیونکہ مریم نواز اور ان کی ٹیم کے شروع کئے گئے سبھی منصوبوںسے عوام کی فلاح اور ترقی کا احساس ہوتا ہے ۔ صوبے اور ملک کو پی ٹی آئی کے سابقہ دور حکومت میںکئی حوالوں سے جو نقصان پہنچا اس کا تدارک بہت ضروری تھا ۔ مسلم لیگ ن اسے شدت سے محسوس کررہی تھی ، پنجاب کی وزارت اعلی کے لئے نواز شریف کی مشاورت کے بعد مریم نواز کا انتخاب ہوا جو وقت نے ثابت کردیا کہ بہت ہی زبردست فیصلہ تھا ۔
مریم نواز نے پنجاب کی تاریخ کے عوام دوست منصوبے شروع کئے جو عوام کی ترقی کے ضامن بن رہے ہیں ۔مریم نواز نے صوبے کی انتظامیہ کو ہدایات دی ہیں کہ وہ دفاتر سے باہر نکلیں اور فیلڈ میں جا کرمسائل حل کریں ۔پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زراعت ہماری پہچان بھی ہے ،پنجاب میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہوچکا ہے گزشتہ برس پنجاب میں گندم کی خریداری میں مسائل آئے تھے اور گزشتہ برس گندم کا سرکاری ریٹ بھی طے نہیںہوا ، کاشتکاروں کو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑاجس کے بعد کسانوں نے بھی وزیراعلی پنجاب سے اس صورت حال کو نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا ، مریم نواز نے رواں برس گندم کی خریداری کا ایسا فارموالہ پیش کیا ہے جس سے کسانوں کا استحصال نہیں ہوسکے گا۔ حکومت پنجاب کسانوں اپنی مرضی کے نرخوں سے گندم کواوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت دے دی ہے ،کسان اپنی گندم کومارکیٹ میںاپنی قیمت کے حساب سے فروخت کرنے کے ساتھ دوسرے صوبوں میں بھی بھجواسکیں گے ۔کسانوں کا حکومت سے اس سلسلے میں ایک مطالبہ یہ بھی رہاہے کہ کھاد،ڈی اے پی ،بیجوں اور ان پٹس پربھی سبسڈی کسانوں کو ملنی چاہئے تاکہ کسانوں کی محنت رائیگاں نہ جائے ۔
اس کے ساتھ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے صحت کے شعبے میں نیا پروگرام شروع کردیا ہے جس کے تحت کسی بھی ہسپتال کے اندر ادویات اور ڈاکٹرز کی دستیابی کے حوالے سے معلومات کی رسائی سبھی مریضوں اور ان کے لواحقین کودینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹرز کی ڈیوٹی کا چارٹ ایک ڈیش بورڈ پر آویزآںکردیا جائے گا ۔جس میں شہری ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز اور ہسپتال میں موجود ادویات کے سٹاک سے خود آگاہ رہیں گے ،اور مریضوں کو ادویات ہسپتال کی سرکاری فارمیسی سے با آسانی مفت ملیں گی۔ قبل ازیں مریم نواز کے ہسپتالوں کے دوروں میں یہ بات سامنے آئی تھی ڈاکٹرز ڈیوٹی پر موجود نہیں رہتے اور محکمہ صحت پنجاب کے پاس فنڈز موجود ہونے کے باوجود مریضوں کو ادویات مفت نہیں ملتیں۔ وزیراعلی پنجاب نے اس کاسختی سے نوٹس بھی لیا تھا اور متعدد ہسپتالوں کے ایم ایس کو عہدے سے بھی ہٹادیا گیا تھا اس قسم کے اقدامات سے پنجاب کی عوام کو ریلف ضرور ملے گا ۔

ای پیپر دی نیشن