اسلام آباد(خبرنگار)وفاقی وزیر قومی صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ مسلح افواج کی طبی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا، وزارت صحت صورتحال کی کڑی نگرانی کر رہی ہے، بلڈ سکریننگ کے نظام کو موثر اور بہتر بنانے اور پولی کلینک ہسپتال میں جلنے والے مریضوں کے علاج کے خصوصی انتظامات کئے جائیں ترجمان وزارت قومی صحت کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں وفاقی وزیر قومی صحت مصطفی کمال کی زیر صدارت قومی ادارہ صحت میں اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ، قومی ادارہ صحت کے سربراہ، سی ای او ڈریپ ،تمام وفاقی ہسپتالوں کے سربراہان ، اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے سربراہ ،وزارتِ صحت کے سینئر افسران، ڈی جی ہیلتھ سندھ ،ڈی جی ہیلتھ کے پی اور ڈائریکٹر ہیلتھ آزاد جموں و کشمیر سمیت تمام سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اجلاس کا مقصد ممکنہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تیاریوں اور حکمت عملی کا جائزہ لینا تھااجلاس کے د وران وفاقی وزیرِ صحت نے کہا کہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے وزارتِ صحت اور اس کے ماتحت ادارے مکمل الرٹ رہیں گے انہوں نے کہا کہ بھارت ناقابلِ اعتبار دشمن ہے، ہمیں ہر ممکن صورتحال کے لئے تیار رہنا ہوگا ، سی او ڈریپ ویکسینز کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لئے دوا ساز اداروں سے فوری رابطہ کریں، سی او ڈریپ بھارت سے درآمد شدہ ادویات کے متبادل انتظامات اور جان بچانے والی ادویات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ این آئی ایچ ویکسین کی مقامی تیاری کی صلاحیت بڑھانے کیلئے فوری اقدامات کرے اور وفاقی ہسپتالوں میں روزمرہ علاج میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آنے دی جائے ۔