سردار عبدالخالق وصی
وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی حکومت کو ایک سال بہ حسن و خوبی مکمل ہو گیا۔ پہلا ایک سال کسی بھی حکومت کے لئے اور خاص کر ایک ایسے ترقی پذیر ملک جہاں سیاسی استحکام کا فقدان ھو معاشی عدم استحکام ہو ہر اڑھائی تین سال بعد حکومتوں کا چل چلاؤ ہو وہاں ایک سال کا عرصہ کوئی نتیجہ اخذ کرنے کے لئے نا کافی ہوتا ہے اور ویسے بھی جب آپ کی مدت حکومت پانچ سال بنتی ہو اس میں ایک سال چوتھائی عرصہ سے بھی کم بنتا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف پاکستان کی وہ واحد خاتون سیاسی راہنما ہیں جنہیں پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ ہونے کا اعزاز حاصل ہوا اور یہ اعزاز انہیں نہ صرف پاکستان میں حاصل ہوا بلکہ متحدہ پنجاب میں بھی اگر تاریخ کی ورق گردانی کی جائے تو کسی دیگر خاتون وزیر اعلیٰ یا حکمران کا نام نہیں ملتا۔
مریم نواز شریف کو اگرچہ میاں محمد نوازشریف کی سیاسی جا نشین ہونے کی حیثیت سے یہ منصب ملا لیکن یہ کہنا مبالغہ نہیں ھوگا کہ مریم نواز شریف نے اپنے آپ کو اس منصب جلیلہ کے اہل بھی ثابت کیا ہے مریم نواز شریف نے جس جرات،دلیری،محنت پامردی،استقامت و استقلال سے اپنی سیاسی اننگز کا آغاز کیا بہت کم عرصے کی جدوجہد سے یہ اعزاز حاصل کیا۔
مریم نواز نے عملی سیاست کا آغاز 2012ء میں کیا۔ ابتدا میں وہ اپنے والد، سابق وزیرِ اعظم محمد نواز شریف، اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے لیے انتخابی اور سوشل میڈیا مہمات کی نگرانی کرتی رہیں۔ 2013ء کے عام انتخابات میں انہوں نے پارٹی کی انتخابی مہم میں سرگرم کردار ادا کیا۔
2017ء میں نواز شریف کی نااہلی کے بعد، مریم نواز شریف زیادہ متحرک ہوئیں اور پارٹی کے جلسوں اور عوامی مہمات میں بھرپور شرکت کرنے لگیں۔
2018ء کے عام انتخابات سے قبل، انہیں ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سزا ہوئی، لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنی والدہ، بیگم کلثوم نواز، کو لندن میں بسترِ مرگ پر چھوڑ کر اپنے والد اور سیاسی قائد نواز شریف کے ساتھ پاکستان واپس آ کر جیل جانے کا فیصلہ کیا۔
ان کی اس قربانی نے مسلم لیگ (ن) کے ووٹرز اور کارکنوں میں نیا جذبہ پیدا کیا۔ بعد ازاں، مریم نواز نے پارٹی کی انتخابی مہم میں جوش و خروش سے شرکت کی اور اپنی جارحانہ تقاریر کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کو ایک مضبوط سیاسی قوت کے طور پر متحرک رکھا۔
2023ء میں انہیں پارٹی کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر بنایا گیا، جس کے بعد انہوں نے تنظیمی ڈھانچے کو مزید مستحکم اور فعال کیا اور مسلم لیگ (ن) کو ایک مرتبہ پھر عوام میں مقبول ترین جماعت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
2024ء کے عام انتخابات میں مریم نواز شریف نے اپنے والد کے ہمراہ پاکستان مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم کی قیادت کی جس کے نتیجے میں پاکستان مسلم لیگ ن آج وفاق اور آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں اقتدار میں ہے۔
بحیثیت وزیرِ اعلیٰ پنجاب، مریم نواز کے لیے سب سے بڑا چیلنج یہ تھا کہ انہیں ایک ایسے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ ورثے میں ملی، جہاں ان کے والد اور قائد محمد نواز شریف اور چچا محمد شہباز شریف نے تاریخ ساز ترقی کی صورت میں طویل ترین حکومتیں کی تھیں۔
مریم نواز شریف کو نہ صرف ان کے نقشِ قدم پر چلنا تھا بلکہ اس سے بہتر اور نمایاں کارکردگی بھی دکھانی تھی، جو ایک مشکل کام تھا۔
الحمدللہ، مریم نواز شریف نے اپنے پہلے ایک سالہ دورِ حکومت میں جو منفرد اور نمایاں کارنامے سر انجام دیے، وہ قابلِ رشک بھی ہیں اور قابلِ تبریک و تحسین بھی۔ انہوں نے گورننس کے نئے معیارات قائم کیے، فلاحی منصوبے متعارف کرائے، اور ترقیاتی کاموں میں تیزی لا کر عوام کو سہولتیں فراہم کرنے پر بھرپور توجہ دی۔ ان کی قیادت میں پنجاب میں تعلیم، صحت، بنیادی ڈھانچے اور عوامی بہبود کے منصوبے ایک نئی جہت پر گامزن ہوئے، جس سے ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا بھرپور اظہار ہوا۔
مریم نواز نے گزرے 365 دنوں میں کوئی دن بھی ایسا نہیں گزارا جہاں انہوں نے اپنے کارھائے منصبی سے تساہل و غفلت دکھائی ہو اس لحاظ سے ان کی حکومتی کارکردگی کا احاطہ ایک کالم یا مضمون میں بیان کرنا ممکن نہیں لیکن اگر ان کے ایک سالہ دور حکومت کا اجمالی اور جستہ جستہ ذکر کیا جائے تو جو نمایاں اور منفرد اقدامات نظر آتے ہیں۔ ان میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنے پہلے سالِ حکومت میں متعدد ترقیاتی اور عوامی فلاحی منصوبے شروع کیے اور مکمل کیے ہیں۔ ان کے نمایاں کارناموں میں شامل ہیں:
محترمہ مریم نواز نے پنجاب میں عملاً ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو بغیر کسی تشہیر کے اپنی حکومت کا ماٹو قرار دیا اور پنجاب کے عوام بالخصوص خواتین اور یوتھ کو ایمپاورمنٹ دی عام آدمی اور سماج میں نظر انداز اور پسماندہ طبقات کو ترجیح اول دی۔ عوام کی عزت، حرمت،تقدس بحال کیا اور ان کا حق ان کی دہلیز پر یقین بنایا۔ زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جس میں اصلاحات و بہتری کے لئے آغاز نہ کیا ھو۔
صحت کے شعبے میں اصلاحات:
کینسر اور امراضِ قلب کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی، بچوں کی ہارٹ سرجری پروگرام کے تحت 1800 سے زائد بچوں کی مفت سرجری، اور دور دراز علاقوں میں کلینکس آن ویلز اور فیلڈ اسپتالوں کے ذریعے 68 لاکھ سے زائد مریضوں کا علاج شامل ہے۔
تعلیم اور نوجوانوں کے لیے اقدامات:
طلبہ کے لیے ہونہار اسکالرشپ پروگرام، لیپ ٹاپ اسکیم، اور الیکٹرک بائیکس کی تقسیم جیسے منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود:
کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر اسکیم، اور سپر سیڈرز کی تقسیم جیسے اقدامات کے ذریعے کسانوں کی مدد کی گئی ہے۔
خواتین کی فلاح و بہبود: مفت مویشیوں کی تقسیم، ویمن ہاسٹل، ڈے کیئر سینٹرز، اور دھی رانی پروگرام جیسے منصوبے خواتین کی معاشی اور سماجی بہتری کے لیے شروع کیے گئے ہیں۔
ماحولیاتی تحفظ: سموگ کے تدارک کے لیے 10 سالہ پالیسی، لاہور میں سموگ ٹاور کی تنصیب، اور 600 الیکٹرک بسوں کی خریداری جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔
ان منصوبوں کے ذریعے مریم نواز کی حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کے مختلف شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
پنجاب میں زرعی انقلاب کے لیے افواجِ پاکستان کے تعاون سے 'گرین پاکستان پروگرام' کا آغاز کیا گیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت، 'گرین ایگری مال اینڈ سروسز کمپنی' کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جو کسانوں کو معیاری بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات اور جدید زرعی مشینری رعایتی قیمت پر فراہم کرے گی۔ اس کے علاوہ، کسانوں کو ڈرونز سمیت دیگر زرعی مشینری کرائے پر دستیاب ہوگی، جس سے وہ اپنی پیداوار میں اضافہ کر سکیں گے۔
مزید برآں، پنجاب حکومت نے پانچ ہزار ایکڑ پر محیط ایک جدید زرعی فارم کا آغاز بھی کیا ہے، جہاں جدید زرعی تکنیکوں اور آبپاشی کے نظاموں کا عملی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اس فارم میں پانی کے کم استعمال کے ذریعے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کی تکنیکوں کو اپنایا جائے گا، جو صوبے کے دیگر کسانوں کے لیے مشعل راہ ثابت ہوگا۔
ان اقدامات کا مقصد صوبے کی معیشت کو مستحکم کرنا اور کسانوں کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے، تاکہ پنجاب پاکستان کا زرعی پاور ہاؤس بن سکے۔
پاکستان میں زرعی انقلاب کی جانب اہم پیش رفت کے تحت، حال ہی میں چولستان کے علاقوں کنڈائی اور شاپور میں ’’گرین پاکستان پروگرام‘‘ کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے مشترکہ طور پر مختلف منصوبوں کا افتتاح کیا۔
افتتاح کیے گئے منصوبوں میں شامل ہیں:
گرین ایگری مال اینڈ سروسز کمپنی: یہ کمپنی کسانوں کو ان کے گھر کے دروازے پر معیاری بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات اور زرعی مشینری رعایتی قیمت پر فراہم کرے گی۔
سمارٹ ایگری فارم:
پانچ ہزار ایکڑ پر مشتمل یہ جدید زرعی فارم جدید زرعی طریقوں اور آبپاشی کے نظام کا استعمال کرتے ہوئے کم پانی اور لاگت میں زیادہ پیداوار حاصل کرنے کی مثال بنے گا۔
زرعی تحقیق اور سہولت مرکز: اس مرکز میں زمین کی جانچ سمیت تحقیق سے متعلق لیبارٹری کی تمام خدمات دستیاب ہوں گی اور یہ زرعی تعلیم اور تحقیق کرنے والے ملک بھر کے اداروں کے ساتھ رابطے میں ہوگا۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پنجاب پاکستان کا زرعی پاور ہاؤس بن گیا ہے اور جدید زراعت میں صوبہ پنجاب اور یہاں کے کسانوں کا قائدانہ کردار قابل تحسین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج ملک کی معاشی ترقی کے عمل میں بھرپور حمایت جاری رکہے گی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ ان منصوبوں کا آغاز پنجاب کے کسانوں کی ترقی کے ایک نئے سفر کا آغاز ہے اور زراعت کی ترقی کسان کی ترقی اور پاکستان کی خوشحالی کی ضمانت ہے۔
ان اقدامات کا مقصد پاکستان میں زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور کسانوں کو تمام ضروری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، تاکہ ملکی معیشت میں استحکام اور ترقی ممکن ہو سکے۔
پنجاب حکومت نے صوبے میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے جامع اور دور رس اقدامات کا آغاز کیا ہے جو نہ صرف سرکاری فائلوں میں نظر آتے ھیں بلکہ بڑے بڑے شہروں میں کشادہ سڑکیں اور فٹ پاتھ دیکھ کر لگتا ہے کہ آدمی کسی نئے شہر میں آگیا ہے۔
جن کا مقصد شہری سہولتوں میں بہتری، ٹریفک کی روانی، اور عوامی جگہوں کی بحالی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں یہ مہم جاری ہے، جس میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ متاثرہ افراد کی بحالی پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
حکومت نے صوبے بھر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے مؤثر مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کے تحت، سڑکوں، فٹ پاتھوں، اور عوامی مقامات پر قائم غیر قانونی تعمیرات اور رکاوٹوں کو ہٹایا جا رہا ہے تاکہ شہریوں کو بہتر سفری سہولیات میسر ہوں اور ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے۔
تجاوزات کے خاتمے کی مہم کے دوران بے روزگار ہونے والے چھوٹے کاروباری افراد، ریڑھی بانوں اور محنت کشوں کی بحالی کے لیے حکومت نے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ ان افراد کو متبادل جگہیں فراہم کی جائیں تاکہ ان کا روزگار بحال ہو سکے اور وہ معاشی مشکلات سے بچ سکیں۔
عوامی تعاون اور آگاہی:
حکومت عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے تاکہ شہری تجاوزات کے نقصانات سے آگاہ ہوں اور حکومتی مہم میں بھرپور تعاون کریں۔ اس سلسلے میں میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ معلومات کی فراہمی اور آگاہی میں اضافہ ہو۔
مستقبل کے منصوبے:
حکومت تجاوزات کے مستقل خاتمے کے لیے قوانین کے نفاذ اور نگرانی کے نظام کو مضبوط بنا رہی ہے تاکہ دوبارہ تجاوزات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔ اس کے علاوہ، شہری سہولتوں کی بہتری، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، اور سڑکوں کی مرمت جیسے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے تاکہ شہریوں کو بہتر ماحول فراہم کیا جا سکے۔
ان اقدامات کا مقصد نہ صرف تجاوزات کا خاتمہ ہے بلکہ شہریوں کی زندگیوں میں بہتری لانا اور صوبے کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
مریم نواز شریف بطور وزیر اعلیٰ پنجاب خواتین، نوجوانوں اور سماج کے نظر انداز شدہ طبقات کو با اختیار بنانے کے لیے جو اقدامات کر رہی ہیں، وہ قابل تحسین ہیں۔ ان کی قیادت میں تعلیم، روزگار، مالی امداد اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ معاشرے کے تمام طبقات کو مساوی مواقع میسر آ سکیں۔
نواز شریف کے ویژن کو عملی جامہ پہنانا ان کا مشن ہے، اور وہ خواتین اور نوجوانوں کو معیشت اور سماج میں ایک فعال کردار دلانے کے لیے پالیسی سازی میں نمایاں تبدیلیاں لا رہی ہیں۔
پنجاب کو نواز شریف کے ویثرن کے مطابق جدید اور انقلابی بنیادوں پر ترقی دی جا رہی ہے۔
پنجاب میں میاں نواز شریف کے ویژن کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کے تحت حالیہ برسوں میں ان کے نام سے منسوب کئی اہم منصوبے شروع کیے گئے ہیں:
1. نواز شریف آئی ٹی سٹی:
2. لاہور میں 853 ایکڑ پر محیط پاکستان کا سب سے بڑا آئی ٹی سٹی تعمیر کیا جا رہا ہے، جس کا نام نواز شریف آئی ٹی سٹی رکھا گیا ہے۔ یہ منصوبہ آئی ٹی اینڈ ٹیک ڈسٹرکٹ، ایجوکیشن سٹی، اور فلم سٹی پر مشتمل ہوگا، اور اس کی تکمیل سے تقریباً 10 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔
2. نواز شریف کسان کارڈ:3. کاشتکاروں کی سہولت کے لیے نواز شریف کسان کارڈ متعارف کرایا گیا ہے، جس کے ذریعے 5 لاکھ چھوٹے کاشتکاروں کو آسان شرائط پر قرضے اور سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد زرعی شعبے میں جدت اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔
3. نواز شریف انٹرچینج بیدیاں روڈ انڈر پاس:4. لاہور میں بیدیاں روڈ پر نواز شریف انٹرچینج اور انڈر پاس منصوبہ 70 روز کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے، جس سے روزانہ 1 لاکھ 20 ہزار گاڑیوں کو آمد و رفت میں سہولت ملے گی اور ٹریفک جام سے نجات حاصل ہوگی۔
ان منصوبوں کا مقصد صوبہ پنجاب میں میاں نواز شریف کے ترقیاتی ویژن کے مطابق عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنا اور معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
خوشی اور اطمینان کی بات یہ ہے کہ محترمہ مریم نواز شریف کی شبانہ روز محنت کے باعث پنجاب میں متعدد منصوبے تکمیل ہو گئے ہیں یا تکمیل کے قریب ترین ہیں۔
ایک صاف شفاف، دلکش اور روشن پنجاب ابھر رہا ہے۔ شہروں اور دیہاتوں بلکہ دور دراز علاقوں تک ترقی کا یہ سفر نظر آ رہا ہے اور سوشل میڈیا کے زریعے تمام پراجیکٹس کی تفصیل لاگت پراگرس روزانہ کی بنیاد پر افادہ عام شئیر کی جا رہی ہے۔
ان اقدامات اور دیگر جنکا کالم کی طوالت کے پیش نظر ذکر نہیں کیا جاسکا پانچ سال بعد ایک ترقی یافتہ پنجاب کا خواب شرمندہ ہوگا یہی خواب نواز شریف کا ہے اور یہی مشن اور یہی تعبیر مریم نواز شریف کی ہے۔