ملتان کی فضا کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھی

یوم یکجہتی کشمیر ہر سال 5 فروری کو منایا جاتا ہے، پاکستان اور کشمیری عوام کے لیے یہ ایک اہم دن ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط کے خلاف جدوجہد اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبے کی علامت ہے۔ 5 فروری 1949 کو پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے بعد اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیری عوام کو یہ حق دیا گیا کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔ تاہم آج تک یہ حق انہیں نہیں دیا گیا۔
یوم کشمیر کا مقصد عالمی برادری کو کشمیری عوام کی جدوجہد اور ان کے حقوق کی یاد دہانی کروانا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، نوجوانوں کی شہادتیں، خواتین کی بے حرمتی، اور عام شہریوں پر ظلم و ستم کی داستانیں زبان زد عام ہیں اور پوری دنیا پر عیاں ہیں۔ پاکستان ہمیشہ سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کا حامی رہا ہے اور کشمیر کی آواز ہر عالمی فورم پر بلند کررہا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد صرف یہی نہیں کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں، بلکہ یہ بھی ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو کشمیر کی تاریخ اور اس کی اہمیت سے آگاہ کریں۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس کی آزادی ہمارے ایمان کا حصہ ہے ۔
ملتان سمیت پورے جنوبی پنجاب میں بھی کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پانچ فروری کو کئی بڑی بڑی ریلیاں نکالی گئیں۔ ملتان سمیت دیگر تمام شہروں میں عوام کی بڑی تعداد بینرز اور کشمیری جھنڈے اٹھالے سڑکوں پر نکل ائی۔ اس دوران ملتان کی فضا کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھی۔ ملتان میں یوم یکجہتی کشمیر کی مرکزی ریلی کمشنر ملتان عامر کریم خان اور ڈپٹی کمشنر ملتان محمد علی بخاری کی زیر قیادت نکالی گئی۔ ریلی رضا حال سے شروع ہو کر چوک کچہری پر پہنچ کر ختم ہوئی۔ اسی طرح ساری جماعتیں یکجان ہو کر متحد نظر آئیں اور کشمیری بھائیوں کے حق میں اواز بلند کرتی رہی۔ پاکستان مسلم لیگ ن پاکستان تحریک انصاف پاکستان پیپلز پارٹی جماعت اسلامی جمعیت علماء اسلام ف سمیت دیگر تمام بڑی اور چھوٹی سیاسی جماعتیں متحد ہو کر کشمیری بھائیوں کے لیے سڑکوں پر اکٹھے مل کر نعرے لگاتے نظر ائیں۔ اس موقع پر ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں مختلف سیمینارز کا انعقاد بھی کیا گیا ان سیمینارز میں فکر انگیز تقاریر کی گئی۔ سیمینارز میں کہا گیا کہ بھارت نے کشمیر پر اپنا تسلط جمایا ہوا ہے۔ بھارتی مظالم کی وجہ سے اج کشمیر کی وادی ایک جیل کا منظر پیش کر رہی ہے۔ کشمیریوں سے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے۔ 
یوم کشمیر کے موقع پر شہر اولیاء کے باسیوں نے اپنے  کشمیریوں بھائیوں سے بھرپور اظہار یکجہتی بھی کیا ۔ ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے گرینڈ ریلی نکالی گئی۔ 
ڈپٹی کمشنر محمد علی بخاری نے رضا ہال سے چوک کچہری تک ریلی کی صدارت کی۔ 
ڈپٹی کمشنر کی صدارت میں رضا ہال میں سیمینار کا بھی انعقاد کیا گیا۔ سیمینار سے قبل قومی ترانہ بھی پیش کیا گیا۔ سیمینار میں کشمیری عوام کی قربانیوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ملتان محمد علی بخاری نے کہا کہ ہر پاکستانی کے دل میں کشمیر کی محبتِ لہو بن کر دوڑتی ہے۔ کشمیریوں نے جانوں کا نذرانہ دے کر حقِ خودارادیت کی شمع روشن کی۔ یوم یکجتی کشمیر پر کشمیری شہداء  کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ عالمی برادری کشمیری بہن بھائیوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ڈپٹی کمشنر جو سات دہائیوں سے بھارتی سفاکیت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں- مسئلہ کشمیر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہ ہونے تک پائیدار امن ایک خواب ہے۔ 
مظفر گڑھ میں جماعت اسلامی کے زیراھتمام بھی ایک بڑی ریلی نکالی گئی۔ اس ریلی کی قیادت جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے قائمقام امیر صہیب عمار صدیقی نے کی۔  اس موقع پر انہوں  نے کہا کہ پاکستان کے 25 کروڑ لوگ کشمیریوں کی پشت پر کھڑے ہیں یہ جغرافیہ کی نہیں نظریے کی لڑائی ہے اور کشمیریوں کو آزادی ملے گی کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے یہ بانی پاکستان نے کہا ہے تحریک آزادی دراصل تکمیل پاکستان کی تحریک ہے۔  اس موقع پر رانا عمر دراز فاروقی امیر جماعت اسلامی مظفرگڑھ اور دیگر ذمہ دران جماعت موجود تھے۔  صہیب عمار صدیقی نے مزید کہا کہ ہندوستان کی دس لاکھ فوج جنگی جرائم کی مرتکب ہورہی ہے گزشتہ عرصہ میں سیاست پر کنڑول رکھنے والوں نے مایوس کیا ہے حکمرانوں کی کوتاہی کی وجہ سے کشمیری عوام مایوس نہ ہوں ہم پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیںہندوستان جمہوریت کے بڑے دعوے کرتا ہے لیکن ہندوستان کے اندر آزادی کی تحریکیں موجود ہے سرینگر کی آزادی کے جذبے کو شکست نہیں دے سکتے۔ہندوستان کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں کا قتل کر چکا ہے مودی کا چہرہ دنیا کے سامنے آچکا ہے جو کشمیر کی آزادی کا راستہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن