پشاور (اے پی پی)وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے خیبر پی کے میں یکم جنوری کو بلدیاتی نمائندوں پرتشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ د ہرا معیار نہیں ہونا چاہیے‘ پشاور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کے استعمال کی مذمت کی اور کہا کہ بلدیاتی نمائندوں پر طاقت کے بے رحمانہ استعمال نے پی ٹی آئی قیادت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے امیر مقام نے صوبائی حکومت میں بعض عناصر پر این ایف سی فنڈز میں خورد برد کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے شفاف استعمال اور احتساب کا مطالبہ کیا۔ وفاقی وزیر نے افسوس کا اظہار کیا کہ جب وفاقی حکومت مذاکرات اور بات چیت کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو کچھ سیاسی عناصر دھمکیوں اور پروپیگنڈے میں مصروف ہیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ جب موجودہ وزیر اعظم اپوزیشن میں تھے، تو ملک میں امن اور اقتصادی ترقی کے چارٹر پر بات چیت شروع کرنے کی کوششیں کی گئیں تاہم اس وقت کی پی ٹی آئی حکومت نے ان مواقع کو ضائع کیا اور طویل احتجاج کے ذریعے قوم کو صرف نقصان پہنچایا۔بانی کی رہائی عدالت کے علاوہ کسی اور کے اختیار میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف 23 مقدمات بنائے گئے تین سال ضمانت پر رہتے ہوئے عدالتوں کے چکر لگائے۔ہم کسی ڈیل نہیں بلکہ عدالتوں سے انصاف ملنے کے بعد باہر آئے ہیں۔