پٹرولیم نرخوں میں معمولی کمی


حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 2 روپے 20 پیسے کمی کی گئی ہے۔ نئی قیمتوں کے مطابق پٹرول 252 روپے 63 پیسے جبکہ ڈیزل 256 روپے 64 پیسے فی لیٹر مقرر کیا گیا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک وقت تھا جب پاکستان میں بجٹ کے موقع پر ایک سال کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقرر کی جاتی تھیں، مگر اب ہر 15 دن بعد ان قیمتوں کا تعین عالمی منڈی کے رجحان کے مطابق کیا جاتا ہے۔اگرچہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ مقامی سطح پر قیمتوں میں تبدیلیاں عالمی منڈی سے ہم آہنگ کی جاتی ہیں، تاہم اکثر دیکھا گیا ہے کہ ان دعوؤں اور زمینی حقائق میں تضاد ہوتا ہے۔ جب عالمی سطح پر قیمتیں بڑھتی ہیں تو ان میں فوری اور مکمل اضافہ کر دیا جاتا ہے، مگر کمی کی صورت میں وہ ریلیف عوام تک مکمل طور پر نہیں پہنچایا جاتا۔حال ہی میں اس وقت عوام کو شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب حکومت نے اعلان کیا کہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست عوام کو دینے کے بجائے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی صورت میں منتقل کیا جائے گا۔ عالمی مارکیٹ کے مطابق پاکستان میں فی لیٹر 13 روپے کمی ہو سکتی تھی مگر نہ صرف عوام اس ریلیف سے محروم رہے بلکہ بجلی کی قیمتوں میں بھی کوئی خاص کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔ غالباً یہ تجربہ کامیاب نہ ہو سکا، ورنہ یہ حالیہ دو روپے کا ریلیف بھی وہاں منتقل کر دیا جاتا۔موجودہ حالات میں دو روپے فی لیٹر کی کمی اگرچہ معمولی ہے، لیکن نہ ہونے سے بہتر ہے کہ عوام کو کچھ نہ کچھ ریلیف تو ملا۔ حکومت نے ایک طرف آٹے کی قیمت میں کمی کی ہے، تو دوسری طرف چینی کی قیمت میں اضافہ بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خور عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالے ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سخت اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔اگر حکومت واقعی عوام کو حقیقی ریلیف دینا چاہتی ہے تو اسے چاہیے کہ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کرے۔

ای پیپر دی نیشن