پاکستان کو نشانہ بنانا ہندوستان کا بہت عرصے سے منصوبہ تھا۔ اس میں کوئی دو رائے ہونہیں سکتی ،وہ چاہے پہلگام کا واقعہ ہویا پلوامہ کا واقعہ ہو، بعد کی تحقیقات سے یہ ہمیشہ واضح ہوتا رہاہے کہ اس میں چاہے ہندوستان کی سیکرٹ ایجنسی یا انٹیلی جنس ایجنسی ہو ان کا مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا اور پاکستان کے خلاف جھوٹا بیانیہ بناکر پھیلانا ہے۔
اصل میں یہی ہندوستان کی فطرت ہے، جب بھی ایسے معاملات بڑھنے لگتے ہیں توہم نے ہمیشہ انہیں کہاہے کہ یہ ہمارے ساتھ مذاکرات کریں Joint Discussionمیں آئیں مگریہ کبھی نہیں آتے کیونکہ یہ جھوٹے اور دھوکے باز ہیں، اب بھی وہ یہی کرینگے، پاکستان نے ان کی ہر سازش کی مذمت بھی کی ہے۔ ساری دنیا ان کی سازشوںکو جانتی ہے۔انہیں یہ جان لینا چاہیے کہ ہمیں ان سے قطعی کوئی خوف نہیں ،ہمارا Defenceبہت مضبوط ہے انشاء اللہ۔
یہ دنیا کے سامنے کشمیریوں کی بھی ہمیشہ جھوٹی تصویر پیش کرتے رہے ہیںکبھی الیکشن کا ڈرامہ کرکے کبھی، Constitituionمیں Ammenment کرکے، میڈیا پہ پابندی لگاکے ،اوروہاں پہ کرفیو لگاکے تاکہ دنیا کووہ سچ نہ دکھاسکیں،اور یہ بیان دیںکہ کشمیر کے حالات ٹھیک ہیں۔لیکن سب جانتے ہیںکہ کشمیر کے حالات ایسے نہیں ہیں جس طرح وہ بیان کرتے ہیں، ہمیں فرنٹ Foot پہ آکے اپنی ایمبیسیز کے ذریعے تمام فورم کو استعمال کرتے ہوئے تلخ حقائق کو سب سے سامنے لانا چاہیے۔ تاکہ کشمیریوںکے ساتھ انصاف کیاجاسکے۔
انڈیاجانتاہے کہ ہم اس سے اپنے ارادوں، اپنی افواج سے اس کے مقابلے میں بہت درجہ بلند ہیں اور پچیس کروڑ والی آبادی کے ملک کو انڈیا بہت اچھی طرح جانتاہے، انڈیا کا مقصد پاکستان کو Isolate کرناہے ،وہ دنیا کو بتاتے ہیں کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ دیتاہے جبکہ یہ سراسر ان کا سازشی اور عیارانہ بیان ہے۔
پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف کے بیان’’کہ انڈیا غزوہ ہندکیلئے تیارہو جائے‘‘ سے ان کو بہت تکلیف ہوئی کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ شاید ہم ان کی گیدڑ بھبھکیوںسے ڈر جائیں گے،اس لئے وہ زخمی ناگ کی طرح بل کھارہاہے۔ وہ پوری کوشش کررہاہے کہ بین الاقوامی طور پر وہ اپنے آپ کو مظلوم ملک بنا کر پیش کرے مگر وہ کامیاب نہیں ہورہا،اورنہ ہی وہ کامیاب ہوسکے گا۔ امریکہ کیPresenceکو انڈیا میں بڑھانے کا بھی مقصد ان کے ناپاک عزائم میں شامل ہے۔ ان کی حرکتوںکی وجہ سے دنیا جہاںمیں کشمیر، کشمیرہورہاہے اس سے تو ہمارا بیانیہ مضبوط ہوتاہے کہ کشمیرہمارا علاقہ تھا اور تب تک رہے گا جب تک اس کا حلUNکیResolationکے مطابق نہیں آتا۔ ان کے مقصد ہمارے سامنے واضح ہیں اور ہم کسی مخمصے میں نہیں ہیں ہمیں ان محرکات کا پتہ ہو ناچاہیے جو ان تمام حرکات کے پیچھے ہیں تاکہ ہم سب ایک ہوکرStrong Nationکے طور پر سامنے آئیں۔
ایک چیز جو بہت اہم ہے جس کا آج کل پروپیگنڈا چل رہاہے وہ ہے پانی کے حوالے سےIndusکے اوپرڈیم بنانے کا،مگر انڈیا کو پتہ ہونا چاہیے کہ ان کا کوئی تعلق ہی نہیں ہےIndust Water Treatyکے مطابق یہ ہمارا دریاہے۔ ان کو تکلیف صرف یہ ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن کیوں ہوگیاہے جہاں تک بارڈر کی بات ہے تو بین الاقوامی طور پر اس چیز کا پرچار کرنا چاہیے کہ آزادکشمیرکے مقبوضہ کشمیرکے لوگ کن حالات میں رہتے ہیں، لائن آف کنٹرول مستقل بارڈر نہیں ہے یہ عارضی بارڈر ہے جس کے آر پار دونوں ممالک کی فوج بیٹھی ہوئی ہے۔
لائن آف کنٹرول پہ کوئی تار یا باڑ نہیں لگی، وہاں کے لوگوں نے مال مویشی پال رکھے ہیں جوکبھی اس آر پار چلے جاتے ہیں تو ایسے موقعے سے فائدہ اٹھاکر نہتے لوگوںکو پکڑنا،مارنا اور ظاہریہ کرنا کہ یہ دہشت گرد ہیں اس لئے ہم ان سے انسانیت سوز سلوک کرتے ہیں۔ یہ دنیا جانتی ہے کہ انسانی سلوک رویہ اور یہ تمام کارروائیاں پاکستان کی دشمنی میں ہیں، وہ دنیا میں ایک ہی راگ الاپ رہے ہیںکہ پاکستان دہشت گردوں کی حمایت کرتاہے جبکہ دنیا کی سب سے بڑی ریاست ہندوستان ہے جوکہ State Terrarismکا پرچار کرتے ہیں۔
لائن آف کنٹرول پہ فائرنگ کے حوالے سے انہوںنے اپناNarratiiveپہلے سے میڈیاکو بھی دیاہواتھا، پہلے کہتے تھے کہTargetting Killingہے ،ابھی لکھتے ہیںکہ بلااشتعال فائرنگ اور وہاں اچھے خاصے لوگ ہیں تو پھر صرف بیس تیس نہیں مراکرتے، اصل میں یہ سارا ایک منصوبے کے تحت ہوا تھا، فارن آفس میں بھی ان کا بیان موجود تھا، انہوں نے جلد بازی میں بہت غلطیاں کی ہیں ان کے اپنے صحافی سول سوسائٹی کے لوگ ان کے خلاف بولنے لگے ہیں ان کی پارٹی کے لوگوں نے کہا کہ انڈیا خود کروا رہاہے،اسی بات کومدنظررکھتے ہوئے انہوں نے آسام سے اپنے ہی پارلیمنٹ ممبرکو گرفتارکرلیاہے اس نے یہی تو بات کی تھی ! یہی کچھ انہوں نے سمجھوتہ ایکسپریس پہ کیا،یہی پلوامہ میں کیا، بمبئی میں کیا اور ابھی یہی بارڈر پرکررہے ہیں۔ بالخصوص بی جے پی مودی اور اس کی کابینہ ہے جو RSS ہندو Fundamentialism ہے ان کا کام ہی یہی ہے دنیا میں جو انہوں نے مسلمانوں کے خلاف اسلاموفوبیا، اسلاموفوبیا کیا ہواہے اصل میں تو ہندو فوبیا کے طور پر سامنے آنا چاہیے کہ کس طریقے سے Stateکے طور پہ ہندوازم کا پرچار پوری دنیا میںکررہے ہیں، دوسرے سب مذاہب کے لوگوںکو نشانہ بناتے ہیں اورہم سب کو پتہ ہونا چاہیے کہ ہندوستان میں دوسرے مذاہب کے لوگ چند لاکھ نہیں ہیں تیس کروڑ کے قریب ہیں۔