بھارت کے ساتھ مذاکرات پر تیار، مناسب نہیں پانی سے متعلق پلان بتاؤں: اسحاق ڈار

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے ) نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ترکیہ کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، دوطرفہ اور علاقائی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے ہفتہ کو جاری بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے خطے کی حالیہ پیش رفت اور پاک۔ ترکیہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تعاون بڑھانے اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ علاوہ ازیں  نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مناسب نہیں پانی سے متعلق حکومتی پلان میڈیا پر بیان کروں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارت کو بھرپور جواب دے چکے ہیں۔ مناسب نہیں کہ پانی سے متعلق پلان میڈیا پر سامنے لاؤں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے کال کی اور بتایا کہ بھارت سیز فائر پر تیار ہے، ہم نے جواب دیا اگر بھارت سیز فائر پر تیار ہے تو ہم بھی تیار ہیں۔ نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے امریکی وزیر خارجہ کو جواب دیا کہ اگر بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو ہمیں جواب دینے کا حق ہے۔ سیز فائر کے بعد پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا۔ قرار داد میں کھلے دل کے ساتھ اپوزیشن کی تجاویز کو شامل کیا، ایک ہی قرارداد پر ہمارے اور اپوزیشن کے دستخط موجود ہیں۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کا بیانیہ اجاگر کرنے کیلئے پورا پلان تیار ہو چکا ہے، ہمارے پارلیمنٹرین کا ایک وفود امریکا، دوسرا وفد یوکے، برسلز اور فرانس جائے گا جبکہ ہمارا ایک وفد روس بھی جائے گا۔ ہم ہر چیز کو دیکھ رہے ہیں، واٹر ریزروائرز راتوں رات نہیں بنتے، ہم سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارت کو بھرپور جواب دے چکے ہیں۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے چار میزائل فائر کیے، تین امرتسر میں گرے، بھارت ایک میزائل پاکستانی حدود میں آیا، جسے کامیابی سے گرا دیا گیا تھا۔ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے کام ہو رہا ہے۔ ہم بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے ان کے 24 اپریل کے خط کا جواب دے دیا تھا کہ آپ ایسا نہیں کر سکتے، ہم نے جواب دیا کہ جو آپ نے خط لکھا ہے یہ عمل غیرقانونی ہے۔ ڈی جی ایم اوز کے مذاکرات کے کئی راؤنڈز ہو چکے ہیں۔ 18 مئی کو پھر ہو گا، سیزفائر ہو چکا ہے، کشیدگی میں کمی کے لیے شیڈول طے ہے اور عمل ہو رہا ہے، اگلا مرحلہ مذاکرات کا ہوگا ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

ای پیپر دی نیشن