ارشد ندیم نے خوشیاں دوچندکردیں

پیرس میں اولمپکس مقابلوں میں 118 سالہ ریکارڈ توڑنے والے پاکستانی سپوت ارشد ندیم لاہورمیں شاندار استقبال کے بعد اپنے آبائی گھر میاں چنوں پہنچ گیا۔لاہور میں اس کی آمد کی اطلاع سے لے کر اب تک اپنے ہیرو کا ملک بھر سے سوشل میڈیا پر خیر مقدم جاری ہے۔کراچی سے لیکر خیبر اور کشمیر تک جگہ جگہ اس کے چاہنے والے اسے خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔پاکستان کے حصے میں گولڈ میڈل کا اعزاز سمیٹنے والے ارشد ندیم کیلئے خیر سگالی جذبات کا سلسلہ جاری ہے اور بلا شبہ یہ تا دیر جاری رہے گا۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات نے اپنے قومی ہیرو کو اس بے مثال کامیابی پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کی ہے اور اس کیلئے ملک و قوم کی جانب سے ڈھیروں دعاؤں اور نیک جذبات کا اظہار کیا ہے۔    

چیئرمین یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد نے قوم کو خوشخبری سنائی تھی کہ پاکستان دولت مشترکہ کی 51 سالہ تاریخ میں پہلی بار کامن ویلتھ یوتھ منسٹرز ٹاسک فورس کا چیئرمین منتخب ہوگیا ہے،ابھی وہ  چیئرمین ٹاسک فورس کی حیثیت سے 56 رکن ممالک کی نمائندگی  ملنے پر مسرت کا اظہار کر رہے تھے کہ 7 اگست کی اسی دوپہر  ارشد ندیم جیولن تھرو مقابلے کی فائنل ریہرسل میں مصروف  قوم کی دعائیں سمیٹ کر اگلے روز 8 اگست کو ملکی تاریخ میںاولمپکس سے گولڈ میڈل کا اعزاز جیت لایا۔ ارشد ندیم نے پیرس میں اولمپکس کے میدان میں92.97 میٹر تک نیزہ پھینک کراس کی 118 سالہ تاریخ کا ریکارڈ توڑ ڈال۔گیارہ اگست کو قومی ہیرو جب فرانس سے وطن لوٹے، لاہور کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تاریخ ساز استقبال کرکے لاہوریوں نے ثابت کر دیا کہ قوم اپنے ہیرو کو پلکوں پر بیٹھاتی ہے۔ ارشد ندیم جب اپنے آبائی شہر پہنچے تو میاں چنوں کے باشندوں وطن سے محبت' عقیدت اور عشق کا حق ادا کر دیا۔ 8 اگست کو مقابلہ ختم ہونے اور گولڈ میڈل کی وصولی سے اب تک قومی ہیرو پر انعامات کی بارش ہورہی ہے،مختلف شعبہ ہائے زندگی سے پاکستانیوں کے جذبات اور تاثرات ہیں کہ رکنے کا نام نہیں لے رہے۔ان کا مطالبہ ہے کہ  سپورٹس ' تعلیم اور صحت کے بجٹ میں غیر معمولی اضافہ کیا جائے ان کا کہنا تھا کہ دنیا جہاں میں ذمہ دار ممالک ان شعبوں  کیلئے قومی بجٹ میں خطیر رقم رکھ کر خود کو نمایاں کررہے ہیں۔ ایڈیشنل رجسٹرار یورنیورسٹی آف جموں وکشمیر ظفر اقبال، نے بتایا کہ ارشد ندیم کی شاندار فتح اور 92.97 میٹر جیولن تھرو کے شاندار عالمی ریکارڈ کے باعث کھیلوں کے میدان میںپاکستانیوں کیلئے چھائی طویل مایوسی ختم ہونے کی ایک امید پیدا ہوئی ہے۔ اس سے نوجوان کھلاڑیوں کو یہ عزم اور حوصلہ ملے گا کہ وہ اپنی انفرادی محنت سے بھی اقوام عالم میں اپنی صلاحیتوں کا لو ہا منوا سکتے ہیں۔ڈاکٹر راجہ محب  نے کہا 40 سال بعد وطن عزیز کیلئے گولڈ میڈل جیتنے اور ریکارڈ بنانے پر تمام اہل پاکستان  ارشد ندیم اور اسکی فیملی کو مبارک باد پیش کرتے ہیں،جس کی محنت نے اقوام عالم میں ملک عزیز پاکستان کا نام روشن کر دیا ہے۔ معظم نازراجہ، عدیل عابد ایڈووکیٹ اورڈاکٹر جواد علی خان نے کہا کہ ارشد ندیم نہیں جیتا، اس کی غربت بھی ساتھ جیتی ہے، اس کا وہ جذبہ بھی جیتا ہے، جبکہ وہ جیولین بھی نہیں خرید پارہا تھا،جو دنیا کے کھلاڑیوں کے پاس وافر پڑی ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ لاہور سے دور جنوبی پنجاب کا وہ شہر میاں چنوں بھی جیت گیا، جس کی گلیاں  بازار عام لوگوں کی ترجمان ہیں،آج ارشد کی جیت نے میاں چنوں کو اک نئی اور عالمی پہچان دے دی ہے…شاہد محمود جعفری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ارشد ندیم کے ساتھ ہی وہ غریب باپ بھی جیت گیا، جو اپنے بچے کے کھیل پر حیران ہوا کرتا تھا کہ ایک بانس نما لاٹھی کو زور سے دور پھینکنا بھی بھلا کوئی کھیل ہو سکتا ہے؟  ارشد کی جیت کے ساتھ اس کا شہر، اس کا ملک اور اس کا سادہ سا گھر اور اس کی ماں بھی جیت گئی ہے…
 محمد شفیق نیازی' طارق ملک کا کہنا تھا کہ ہم نے عربی کمنٹیٹر کو سنا، ارشد کے جیولین سنبھالنے ،ہاتھوں پر تولنے اور پھینکنے کیساتھ ساتھ جس کا رواں تبصرہ جاری تھا مگر جونہی ارشد نے کرشمہ کیا، وہ سب بھول کے اللہ اکبر کے نعرے لگانے لگا۔ ہم نے انڈینز کو سنا جو کہتے تھے، ہمارا نیرج چوپڑا کم نہ پڑا تھا، مگر ارشد ندیم آج آوٹ آف سلیبس آگیا تھا۔ اس کا مقابلہ کون کر سکتا تھا وہ تو حساب کتاب اور سارے نصاب سے باہر تھا، اس نے گولڈ ہی نہیں جیتا اپنی غربت ، زور بازو اور ہمت  سے جیولین تھرو کا سو سالہ ریکارڈ بھی تہس نہس کر کے رکھ دیا ہے۔صائمہ خان' نورین ثاقب نے بتایا کہ کروڑوں کے اخراجات کرکے اہتمام سے میدان میں اترنے والوں کے مقابل ایک نوجوان کی غربت و عسرت کا دن؟ یہ دن ایک چھوٹے شہر کے نظر انداز کردہ نوجوان کے پیرس جیسے خوشبووں کے شہر میں سجدہ کر دکھانے کا تھا۔ارشد ندیم! تم نے ساری دنیا میں سجدے کا منظر دکھا دیا،خدا تمھیں ہر منظر میں دکھائے۔ارشد ندیم! تم محبان پاکستان کے قبیلے کا فخر ہو  …آسیہ ہاشمی' جویریہ بنت ربانی نے بتایا کہ نپی تلی رفتار سے تقریبا 16 قدم دوڑنے کے بعد ارشد ندیم نے جیولن کی ایسی تھرو پھینکی کہ ابھی نیزہ نیچے گرا بھی نہیں تھا کہ سٹیڈیم میں موجود شائقین کی آوازیں بلند ہوتی سنائی دیں کہ پاکستانی شہزادے نے گولڈ میڈل جیت لیا ہے۔ ارشد نے یہ کارنامہ 92.97 میٹر فاصلے پر نیزہ پھینک کر سرانجام دیا جو ان کے کریئر کی بہترین کارکردگی بھی ہے اور اولمپکس کا نیا ریکارڈ بھی ہے…
سحرش اشرف ایڈووکیٹ' ریحانہ گل نے کہا کہ پیرس اولمپکس میں 40 سال بعد پاکستان کیلئے پہلا گولڈ میڈل جیتنے پرمسرور اور ارشد ندیم سمیت قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔پاکستان نے آخری مرتبہ 8 اگست 1992 کو اولمپکس میڈل پوڈیم پر قدم رکھا تھا جب قومی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا جب کہ پاکستان نے آخری مرتبہ 1984 میں اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا جوکہ ہاکی ٹیم نے ہی دلوایا تھا۔ارشد ندیم پاکستان کو انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل دلوانے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں…تسلیم اکرام کا کہناتھا کہ جیولین تھرو کے مقابلوں میں پاکستان کے ارشد ندیم نے تاریخ رقم کرتے ہوئے اولمپک کی تاریخ کی سب سے بڑی 92.97 میٹر کی تھرو کرتے ہوئے پاکستان کو 40سال بعد اولمپک میں گولڈ میڈل جتوایاہے،  قومی اسمبلی  میں ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قرارداد پیش کرنا اور اسکی منظوری خوش آئند ہے …ذولفقار علی نے کہا کہ اولمپک کی 118سالہ تاریخ میں منفرد ریکارڈ قائم کرنے پر ارشد ندیم کو ناصرف قوم بلکہ سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ شوبز ستارے بھی خوب داد دے رہے ہیں۔ مختلف اداکاروں و گلوکاروں نے ارشد ندیم کی کامیابی کو انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے مبارک باد دی۔ گلوکار عاصم اظہر اور اداکارہ مائرہ خان نے ارشد ندیم کو قوم کا ہیرو قرار دیا۔ اداکارہ عائزہ خان اورہانیہ عامر نے تاریخ رقم کرنے پر ارشد ندیم کی تعریف کی۔ اداکار فہد مصطفیٰ اور سجل علی نے بھی انسٹاگرام کی اسٹوری پر ارشد ندیم کو پاکستان کیلئے گولڈ میڈل حاصل کرنے پر سراہا ہے…

ای پیپر دی نیشن