لاہور؍ اسلام آباد (خبر نگار+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے برٹش ہائی کمشنر جین میریٹ نے گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ جس میں بین الاقوامی صورتحال خصوصاً حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر مولانا نے کہا کہ بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے، اور بھارت اپنی ناکام سکیورٹی کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔ مودی اپنی سیاست بچانے کے لئے دونوں ملکوں کے عوام کو جنگ کی آگ میں دھکیل رہا ہے۔ برطانیہ اور بین الاقوامی برادری اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔ وطن کی دفاع کی خاطر اپوزیشن اور حکومت ایک پیج پر ہیں اور قوم باہمی اتحاد سے مودی سرکار کا مقابلہ کرے گی۔ ملاقات میں مولانا اسجد محمود، مفتی ابرار احمد، طارق موجود تھے۔ علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ کشمیر کے مسئلے سے پہلے ہمیں افغانستان کا سوچنا ہوگا۔ افغانستان کے ساتھ ہم نے اپنے تعلقات بہتر کیوں نہیں کئے؟۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ظاہر شاہ سے اشرف غنی تک بھارت کی حمایت والی حکومتیں آئیں۔ جب تک سیاسی قیادت ساتھ نہیں ہو گی سفارتی کامیابی ممکن نہیں۔ ملکی دفاع کیلئے سب مجاہد بن گئے ہیں۔ اگر بھارت کے ساتھ معاملہ ہو گا تو پوری قوم ایک ہو گی۔ افغانستان کے ساتھ کچھ ہوا تو ایک نہیں ہو گی۔ ہم اپنے معاملات کو سلجھانے کی بجائے الجھا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں ’’یکجہتی فلسطین و خدمات مولانا حامد الحق شہید کانفرنس‘‘ میں جید علمائے کرام، سینئر سیاسی و دینی رہنمائوں اور مختلف مکاتب فکر کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مقررین نے فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے امت مسلمہ پر اتحاد اور عالمی سطح پر مؤثر کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان سے پوری دنیا کو امیدیں وابستہ ہیں اور ہمیں فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرتے رہنا ہوگا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازشیں ہوئیں، جنہیں عوامی طاقت سے ناکام بنایا گیا۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ آج فلسطین کی سرزمین کربلا کا منظر پیش کر رہی ہے اور فلسطینی قوم وقت کے امام حسینؓ کی طرح ظالم قوتوں کے سامنے ڈٹی ہوئی ہے۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیل کی جارحیت ناقابلِ قبول ہے، اور پاکستان کو او آئی سی کا اجلاس بلا کر امت مسلمہ کی قیادت کرنی چاہیے تھی۔ سابق سینیٹر مشتاق احمد نے خطاب میں بھارت کی سازشوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام واقعہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ایک اور ڈرامہ ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مولانا سمیع الحق اور مولانا حامد الحق شہید کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے قوم کے سامنے پیش کیا جائے۔ کانفرنس کے شرکاء نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ او آئی سی کو متحرک کر کے فلسطین اور کشمیر کے مسائل پر مؤثر سفارتی حکمت عملی اپنائی جائے۔