دنیا کے سب سے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کے بانی اور میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے کوڈرز اور ڈویلپرز کی نوکریوں سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ آئندہ 12 سے 18 ماہ میں، میٹا کے لاما پراجیکٹ کا زیادہ تر کوڈز مصنوعی ذہانت آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے لکھا جائے گا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اے آئی پہلے ہی ایک قابل ٹیم جتنا مہارت رکھتا ہے، لیکن جلد ہی یہ ٹاپ کوڈرز سے بھی بہتر ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی موجودہ کوڈز کے کچھ حصے مکمل کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے، لیکن مستقبل میں یہ خود بخود ٹیسٹ چلانے، بگ (Bug) تلاش کرنے اور اعلیٰ معیار کے کوڈ لکھنے کے قابل بنا جائے گا۔ زکربرگ کا کہنا تھا کہ اے آئی اب صرف کوڈ کے حصوں کو مکمل کرنے تک محدود نہیں رہے گا جس طرح وہ ابھی کرتا ہے۔ مستقبل میں اے آئی پورے کام کو سنبھال سکے گا جیسا کیہ ٹیسٹ چلانا، مسائل حل کرنا، اور اچھے انسانی کوڈرز سے بہتر کوڈ تخلیق کرنے کی بھی صلاحیت سے لیس ہوجائے گا۔ میٹا کے بانی کاکہن تھا کہ ان کی کمپنی لاما پراجیکٹس میں مدد کے لیے مخصوص اے آئی ٹولز تیار کر رہی ہے، جیسے کوڈنگ ایجنٹس اور اے آئی ریسرچ ایجنٹس، جو میٹا کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ زکربرگ نے یہ بھی کہا کہ اے آئی میٹا کے کام کا ایک اہم حصہ بن رہا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اے آئی آخرکار انسانی ڈویلپرز کے کئی کاموں کو بدل دے گا۔ دراصل، انہوں نے پہلے کہا تھا کہ اے آئی آخرکار میٹا کی ایپس میں تمام کوڈ لکھے گا، اور یہ پہلے ہی اتنا اچھا ہے کہ وہ درمیانی سطح کے سافٹ ویئر ڈویلپرز کی جگہ لے سکتا ہے۔ دیگر ٹیک رہنماؤں جیسے انتھروپک کے سی ای او ڈاریو امودی اور گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے بھی اسی طرح کی پیش گوئیاں کی تھیں۔ امودی کا کہنا تھا کہ آئندہ چند ماہ میں اے آئی 90 فیصد کوڈنگ لکھے گا اور 2025 کے آختتام تک تمام کوڈ اے آئی کے ذریعے لکھا جائے گا۔