پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ بگ تھری کے باعث پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہو رہا تھا جس کے باعث واضح موقف اپنایا۔ بھارت اور سری لنکا نے آئی سی سی کے نئے آئین کی بھی مخالفت کی ہے تاہم قوی امید ہے کہ جنہوں نے اب اس کی حمایت کی ہے وہ جون میں ہونے والی میٹنگ میں بھی اس کی حمایت ہی کریں گے او ریوں بگ تھری ڈوب جائے گا اور نیا آئین نافذ العمل ہو گا۔ششانک منوہر جون میں ہونے والی میٹنگ میں بھی چیئرمین ہی رہیں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین شہریار خان نے کہا کہ 2014میں جب چیئرمین بنا تو اس وقت انگلینڈ، آسٹریلیا اور بھارت بہت زیادہ سرگرم تھے جبکہ میں اسی وقت سے بگ تھری کے خاتمے کی کوشش کر رہا تھا اور کرکٹ بورڈ اس پر لگا ہوا تھا۔بعد ازاں آئی سی سی میں تبدیلی ہوئی اور ششانک منوہر چیئرمین بن گئے جنہوں نے شروع سے ہی بگ تھری کو غلط قرار دیا اور اسے بدلنے کی بات کی اور جب کوئی چیئرمین ہی ایسی پوزیشن لے لیتا ہے تو پھر باقی ممبران بھی اس کے پیچھے پیچھے چل پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بگ تھری کے خاتمے میں ششانگ منوہر کا بڑا ہاتھ ہے اس پر انہیں بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے کہ وہ بھارت کے موقف کی حمایت نہیں کر رہے۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ اصول کی بات ہے اور میں اصولوں کا شخص ہوں اور اصولی بات ہی کروں گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جس بناپر دستخط کئے تھے اس پر بھارت نے پیش رفت نہ کی اور سیریز کھیلنے سے انکار کر دیا جس کے باعث6 میں سے 3 سیریز نہ ہوئیں۔ سیریز نہ کھیلنے سے ہمیں مالی نقصان ہوا کیونکہ ہم بھارت کے ساتھ جب بھی ہوم سیریز کھیلتے ہیں تو بہت زیادہ منافع ملتا ہے ۔ مالی نقصان کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ بہت سارے کام بھی نہیں کر سکا مثال کے طور پر اسلام آباد میں سٹیڈیم کی تعمیر کیلئے جگہ مل گئی مگر سٹیڈیم تعمیر نہیں ہو سکا جبکہ گوادر میں بھی سٹیڈیم بنانا چاہتے ہیں لیکن بنا نہیں پا رہے۔ ان تمام معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم کوشش کر رہے تھے کہ اسے ختم کیا جائے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اب آسٹریلیا اور انگلینڈ بھی ہمارے موقف کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئی سی سی نے اپریل میں نیا آئین پیش کیا جس کے تحت 3 ایسوسی ایٹ ممبرز کو بھی ووٹ مل جائیں گے اور یوں ووٹ 10 سے بڑھ کر 13 ہو گئے ہیں.اس کے علاوہ بھی بہت سی نئی چیزیں ہیں۔ بھارت اور سری لنکا نے نئے آئین کے خلاف ووٹ دیا باقی سب نے حمایت میں ووٹ دیا ہے۔ بھارت نے دبے دبے الفاظ میں دھمکی بھی دی ہے کہ اگر آپ نے ہماری بات نہ مانی تو ہمیں حق حاصل ہے کہ ہم جو چاہیں وہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ بگ تھری کے خاتمے کے حوالے سے معاملات چل ہی رہے تھے کہ ششانک منوہر نے استعفیٰ دیدیا جس پر ہمیں سب سے زیادہ پریشانی ہوئی کیونکہ وہ آئی سی سی کے نئے آئین کو سپورٹ کر رہے تھے۔ تاہم انہیں منایا گیا اور کہا کہ جون تک استعفیٰ واپس لے لیں. انہوں نے ہماری بات مان لی اور ابھی تک وہ چیئرمین ہیں اور آئی سی سی کی جون میں ہونے والی اگلی میٹنگ تک بھی چیئرمین ہی رہیں گے۔ انہوں نے پاکستانیوں کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ اب قوی امکان یہ ہے کہ جن لوگوں نے اس وقت آئی سی سی کے نئے آئین کی حمایت کی ہے وہ جون میں بھی اس کی حمایت کریں گے اور نیا آئین فائنل ہو جائے گا اور پھر بگ تھری ڈوب چکا ہو گا اور اس کی جگہ ایک نیا آئین نافذ العمل ہو گا ۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024