فاورڈز نے مایوس کن کھیل پیش کیا، ٹورنامنٹ کی تیاری نہیں کی گئی: سابق اولمپیئنز
لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کی ہاکی ورلڈ لیگ کے کوارٹر فائنل میں برطانیہ کے ہاتھوں شکست پر سابق اولمپئنز نے دکھ و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس قومی کھیل کی تباہی قرار دیا ہے۔ سمیع اﷲ کا کہنا تھا کہ پہلے ورلڈ کپ سے آوٹ ہوئے اب اولمپکس میں شرکت سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے عہدیداران نے قومی کھیل کو تباہی کے دھانے پور پہنچا دیا ہے اگر اب بھی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی تو ہاکی کو کوئی قومی کھیل قرار نہیں دے گا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے عہدیدار بھی فیڈریشن کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ سابق کوچ اولمپئن نوید عالم کا کہنا تھا کہ جب کھلاڑیوں میں بد اعتمادی کی فضا ہوگی تو نتائج ایسے ہی آئیں گے۔ ٹورنامنٹ میں شرکت کھلاڑیوں کا فٹنس لیول دیکھ کر افسوس ہوا کہ ان کھلاڑیوں کو کس میرٹ پر منتخب کیا گیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پاس کھلاڑیوں کا پول ہی نہیں ہے۔سابق کوچ اولمپئن خواجہ ذکاء الدین نے کہا کہ برطانیہ کے خلاف فارورڈز نے مایوس کن کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ ایف آئی ایچ کے حالیہ اقدامات کھیل کو تیز کرنے کیلئے اور زیادہ گولز کرنے کیلئے کئے ہیں ۔ زیادہ حملے نہیں کریں گے اس وقت کامیابی نہیں مل سکتی۔ پاکستان ٹیم کی فزیکل فٹنس سب سے بڑا مسئلہ ہے۔سابق کوچ اولمپئن طاہر زمان نے کہا کہ برطانیہ کیخلاف ہماری ٹیم پورے میچ میں منظم ہاکی کھیلنے کی ضرورت تھی۔ ہماری ٹیم اس میں ناکام رہی۔ وقفوں میں اچھا کھیلنے سے بڑے میچز نہیں جیتے جا سکتے۔