1903 سے قائم محسن وال ریلوے سٹیشن بند کردیا گیا
محسن وال (نامہ نگار)1903سے قائم شدہ ریلوے اسٹیشن محسن وال بالاخر بند ہوگیا،تمام کنٹرولنگ ایکیوپمنٹ ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا،تفصیل کے مطابق سی پیک منصوبہ کے تحت ریلوے کے سالانہ غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنے کے لئے مرحلہ وار لوکل سٹیشنز کو بند کرنے کا م شروع کر دیا گیاہے،اس سلسلہ مین ریلوے اسٹیشن کے اندر اور باہر لوپ لائینز کو کنٹرول کرنے اور وایٔرلیس آلات کو ہٹانے کا کام شروع ہو گیا ہے،اس سلسلہ میں لوپ لائنزکو اکھاڑ کر مین لائنز کو ڈائریکٹ کردیا گیا،محسن وال ریلوے اسٹیشن ایک سو چودہ سال پہلے قائم ہوا تھا ،اس کا اس وقت اس کانام موضع ہری ہر کی نسبت سے ہری ہر ریلوے اسٹیشن رکھا گیا ، تھوڑے عرصے بعدقریب واقع مشہور قصبہ تلمبہ کی نسبت سے تلمبہ ریلوے اسٹیشن رکھ دیا گیا، 1923میں انڈین ریلوے نے یہاں پر ایک لوکو موٹیو ورکشاپ کا پلان بنایا ،جس کیلئے چھ مربع اراضی مقامی برہمن زمیندار سجان سنگھ نے وقف کی ،اس وجہ سے انگریز حکومت نے اس اسٹیشن کا نام کوٹ سجان سنگھ رکھ دیا،قیام پاکستان کے بعد 80کی دہائی میں مختلف جگہوں کے اسلامی نام رکھنے کی تحریک میں یہ جگہ بھی اس کے زد میں آگئی ،اور یوں اس کا نام محسن وال رکھ دیا گیا۔