٭ عمر وبن الحمق رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرما یا: اللہ رب العزت ارشاد فرماتا ہے ”بندہ اُس وقت تک ایمان کی حقیقت کو نہیں پاسکتا، جب تک اُس کی محبت اور نفرت اللہ تبارک وتعالیٰ کے لیے ہی نہ ہوجائے پس جب وہ اللہ ہی کے لیے محبت کرنے لگے اور اللہ ہی کے لیے نفرت، تو وہ اللہ کی طرف سے ولایت کا مستحق ہوجاتا ہے اور میرے بندوں میں سے میرے اولیائ، اور میری مخلوق میں سے میرے محبوب بندے وہ ہیں جو میرا ذکر کرتے ہیں اور میں اُن کا ذکر کرتا ہوں“۔ (طبرانی)
٭ابو ملیکہ الدارمی روایت کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: ”کوئی بندہ اُس وقت تک اپنے ایمان کو مکمل نہیں کرسکتا جب تک اپنے بھائی کے لیے بھی وہی چیز پسند نہ کرے جووہ اپنے لیے پسند کرتا ہے اور جب تک کہ اُسے اپنے مذاق اور سنجیدہ پن میں بھی اللہ رب العزت کا خوف نہ ہو“۔ (ابو نعیم)
٭حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”کوئی بندہ اُس وقت تک اپنے ایمان کو مکمل نہیں کرسکتا جب تک کہ اُس میں تین خصلتیں پید انہ ہوجائیں۔ تنگ دستی کے باوجود (دوسروں کی بھلائی کے لئے) خرچ کرنا، اپنے نفس سے انصاف کرنا اور سلام کرنا“۔ (الدیلمی)
٭حضرت عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں ”ایک شخص نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ اسلام میں کیا چیز بہتر ہے، آپ نے ارشاد فرمایا: کھا نا کھلاﺅ اور ہر ایک کو سلام کرو خواہ جان پہچان ہو یا نہیں“۔ (بخاری، مسلم، ابو داﺅد، ابن ماجہ، نسائی، احمد)
٭حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل سے ارشاد فرمایا: اے معاذ بن جبل! ایسا کوئی بندہ نہیں جو دل کے اخلاص کے ساتھ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی شہادت دیتا ہو۔ اور اللہ تبارک وتعالیٰ اس پر جہنم کی آگ حرام نہ فرما دیں۔ حضرت معاذ نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا میں لوگوں کو اطلاع نہ دے دوں۔ ان کو خوشخبر ی مل جائے گی، آپ نے فرمایا: نہیں! وہ محض اسی پر بھروسہ کرکے بیٹھ جائیں گے۔ (بخاری ومسلم، احمد)
٭طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں، کہ جب کوئی بندہ اس کو موت کے وقت پڑھتا ہے تو اس کی روح جسم سے نکلتے وقت اس کلمے کی وجہ سے نئی زندگی پالیتی ہے۔ اور وہ کلمہ اس کے لیے قیامت کے دن نور ثابت ہوگا۔ وہ ہے لاالہ الااللہ۔ (احمد، مستدرک، ابن ابی شیبہ)
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024