وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کے بعد وزیر خزانہ اسحقٰ ڈار نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ماہ ستمبر کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ٹیکس امور میں باہمی انتظامی معاونت کے بارے میں 14ستمبر 2016ءکو پیرس میں او ای سی ڈی کے تحت کثیرالطرفہ کنونشن پر دستخط کرنے کی منظوری دی گئی ہے، وفاقی کابنیہ نے 29اگست 2016ءکو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی، کابینہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس 2016ءاور پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے تعین کی بھی منظوری دی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویزرشید بھی بریفنگ کے موقع پر موجود تھے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ کابینہ نے وزیراعظم کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے پروگرام، دوہرے ٹیکس سے گریز اور آمدنی پر ٹیکسوں کے حوالے سے مالیاتی چوری کی روک تھام کےلئے پاکستان اور چین کے درمیان معاہدے پر دستخط کےلئے تیسرے پروٹوکول مسودے پر دستخط کی بھی منظوری دی ہے۔ آمدنی پر ٹیکسوں کے حوالے سے دوہرے ٹیکس سے گریز کےلئے پاکستان اورسوئٹزرلینڈ کے درمیان کنونشن پر نظرثانی اور دستخط کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس 2016ءاور پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے تعین کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ری سٹرکچرنگ کے بارے میں کابینہ کمیٹی کے 13دسمبر 2013ءاور جولائی 2014ءکو منعقدہ اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 26نومبر، 9دسمبر اور 12دسمبر 2014ءکو منعقدہ اجلاسوں میں اس کے فیصلوں کی بھی منظوری دی، اس کے علاوہ کابینہ نے 10اگست، 11اگست ، 17ستمبر اور 2اکتوبر 2015ءکو کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ کابینہ کے اجلاس میں کئے جانے والے دیگر فیصلوں میں ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ءکی شق 2کی ذیلی شق (22اے) کے تحت نوٹیفکیشن اور انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ءکے بارے میں شق 236پی کے تحت نان فائلرز کے لئے کم کردہ ودہولڈنگ ٹیکس شرح کی تاریخ میں 31دسمبر 2016ءتک توسیع شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے 14ستمبر 2016ءکو پیرس میں او ای سی ڈی سیکرٹریٹ میں ٹیکس امور میں باہمی انتظامی معاونت کے بارے میں کثیرالطرفہ کنونشن پر بھی دستخط کی منظوری اور 29اگست 2016ءکو اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کمشن آف انکوائری بل 2016ئ، 2 ستمبر کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ یہ بل تحقیقاتی کمشن کو بااختیار بنانے کیلئے لایا جا رہاہے۔ اس سلسلے میں اپوزیشن کی جانب سے تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے یکم ستمبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے گزشتہ 5 ماہ سے پٹرولیم کی قیمتیں مستحکم رکھی ہیں، وزارت خزانہ نے اس سلسلے میں پچھلے دو ماہ کے دوران 10 ارب روپے کا بوجھ برداشت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے غریب اور مستحق طبقات کو مہلک امراض سے بچاﺅ کیلئے صحت کے پروگرام پر متعلقہ وزارت کو عملدرآمد تیز کرنے اور اس کا دائرہ کار وسیع کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ نان فائلرز کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس کے 0.4 فیصد کی شرح سے نفاذ کی مدت 31 دسمبر تک بڑھائی گئی ہے۔ اسی طرح پارلیمنٹرینز ٹیکس ڈائریکٹری اور جنرل ٹیکس ڈائریکٹری شائع کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ ایف بی آر 2015ءکی ٹیکس ڈائریکٹریز جاری کرے گا اس پر دو تین ہفتوں میں کام مکمل ہو جائے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ دو طرفہ معاہدے کی اجازت دیدی ہے اس سلسلے میں وزارت خزانہ نے اپنے طور پر کام کیا ہے۔ سوئٹزرلینڈ کی جانب سے شرائط عائد کی گئی تھیں تاہم ہماری ٹیم کی کوششوں سے اس جانب اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ ہم نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے اب سوئس حکام نے اپنے ملکی قوانین کے مطابق ضابطے کی کارروائی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ کے ساتھ دو طرفہ معاہدے سے آرگنائزیشن آف اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ (او ای سی ڈی) کا کثیر الجہتی معاہدہ بہت بہتر ہے اور ہم اس سلسلے میں کوششیں کر رہے ہیں۔ او ای سی ڈی نے پاکستان کو کنونشن کا ممبر بننے کی دعوت دی ہے اور اس سلسلے میں 14 ستمبر کو معاہدے پر دستخط کئے جائیں گے،وفاقی کابینہ نے اس کی منظوری دیدی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت معلومات زیادہ آسان طریقے سے حاصل کی جا سکیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین ماہانہ کے ساتھ ساتھ 15 روزہ بنیادوں پر کرنے کے نظام کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا وزارت پٹرولیم کے ذریعے قیمتوں کے حوالے سے سمری وزارت خزانہ کو ارسال کرے گا جو وزارت خزانہ منظوری کیلئے وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پچھلے سارے فیصلوں کی بھی توثیق کردی ایک اور سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ انکوائری کمشن ایکٹ 1956ءکی جگہ پاکستان کمشن آف انکوائری بل 2016ءتیار کیا گیا ہے یہ ملک کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے 5 اور 10 روپے کے سکوں کی بھی خصوصی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 روپے کے نئے ڈیزائن کے 155 ملین سکے جبکہ 10 روپے کا سکہ بھی زیر عمل ہے اور اس وقت تک 10 ملین سکے تیار کئے جاچکے ہیں۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024