وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین اور بارڈر مینجمنٹ سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کر نے کی ضرورت ہے , عمران خان قومی مسائل پر ہمیشہ اشتعال انگیز بیان دیتے آئے ہیں جو ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے سٹریٹجک اور تاریخی تعلقات ہیں جو دونوں ملکوں کیلئے فائدہ مند ہیں اس لئے ضروری ہے کہ افغان مہاجرین اور بارڈر مینجمنٹ سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے، ہمیں سٹریٹجک گہرائی کو سٹریٹجک علیحدگی میں نہیں بدلنا چاہیے اور افغان مہاجرین کی واپسی کے معاملے کو دوستانہ ماحول میں حل کرنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کئی دہائیاں افغان مہاجرین کی بہترین میزبانی کی ہے اس لئے اب افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا عمل بھی احترام اور باوقار ہونا چاہیے، پہلے پاکستان اور افغانستان کو اپنے مسائل کو حل کرنا چاہیے، دہشتگردی خودبخود ختم ہو جائے گی اور افغان مہاجرین واپس اپنے وطن چلے جائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے عرصے میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیرقانونی طور پر یہاں مقیم تقریباً 1.4 ملین افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024