پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ زینب کے واقعے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔ریحام خان نے قصور میں زینب کے گھر آمد اور تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ کل رات ہی برطانیہ سے پاکستان واپس آئی ہیں اور سیدھے قصور پہنچی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ قصور میں بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات تسلسل سے ہو رہے ہیں۔ اس واقعے سے پاکستانی والدین کو سبق سیکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں لندن میں تھی، خبرپڑھ کر واپس آئی ہوں، برطانیہ میں بیٹھے لوگوں کو اس واقعے پر یقین نہیں ہو رہا، زینب کیواقعے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔ریحام خان نے درخواست کی، 'خدارا اس واقعے کو سیاسی رنگ مت دیں'، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ سیاسی لیڈران بچوں سے جنسی تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لیے یکجہتی دکھائیں۔انہوں نے مقتولہ زینب کی نماز جنازہ پڑھانے والے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بہن کی حیثیت سے میری آپ سے درخواست ہے کہ ہماری بچیوں کی سالگرہ کے لیے بھی آگے آئیں'۔ریحام خان نے بچوں پر جنسی تشدد کے حوالے سے میڈیا کوریج کو سراہا، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'نہایت افسوس کی بات ہے کہ ہمیں بار بار اپنے بچوں کی لاشیں اٹھانی پڑ رہی ہیں۔اس موقع پر انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے درخواست کی کہ جتنی تیزی سے انہوں نے اورنج لائن ٹرین بنائی ہے، اس کیس کی تحقیقات میں بھی تیزی دکھائیں۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی مثال دوسرے صوبوں میں دیتے ہیں. یہاں بھی مثال قائم کریں۔ریحام خان نے شہباز شریف کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ ہمارے بڑے ہیں. آپ کو گورننس کا تجربہ ہے اور ہم آپ سے توقعات رکھتے ہیں. لہذا قصور میں سرجیکل اسٹرائیک کرکے مجرموں کو فوری گرفتار کریں۔ان کا کہنا تھا کہ قصور کا شمار جرائم کے اعتبار سے 10 سرِفہرست اضلاع میں ہوتا ہے اور یہاں بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات تسلسل سے ہو رہے ہیں۔ساتھ ہی ریحام خان نے پنجاب کے بجٹ میں سے چائلڈ پروٹیکشن یونٹس بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024