مکرمی! ذرا غور فرمائیں کہ ہمارے گھروں میں کس قدر بڑی تعداد میں خواتین‘ مرد وں اور بچوں کے فالتو کپڑے اورجوتے سالہا سال پڑے ہیںجو اب ہمارے استعمال میں نہیں یا تو وہ بڑے چھوٹے ہوں گے یا موجودہ فیشن کے مطابق نہیں، لیکن بالکل نئی حالت میں پڑے ہیں۔ اسی طرح فالتو برتن اور دیگر روزمرہ ضرورت کی ایسی اشیاء پڑی ہیں جن کی ہمیں ضرورت نہیں۔ ہر گھر میں ایسی بے پناہ اشیاء اضافی پڑی ہیں، اگر ہم ’’دیوار مہربانی‘‘ طرز پر انہیں ضرورت مندوں کیلئے مہیا کر دیں تو یہ بڑے اجرو ثواب کی بات ہے۔ اس میں ہمارا کچھ خرچ نہیں نہ زیادہ مشقت والی بات ہے۔ ثواب کا ثواب ہے اور پھر گھر کی صفائی بھی ہے۔ یہ اچھا طریقہ اپنا کر ہم اپنے ضرورت مند بھائیوں کی مدد کرسکتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہم صرف روپے دے کر ہی دوسروں کی مدد کریں۔ ہاں جس کو اللہ نے روپیہ پیسہ خوب دیا ہے۔ اس لئے اپنی دولت فلاحی کاموں میں ضرور لگائیں۔ ہم میں سے ہر کوئی کسی نہ کسی شکل وصورت میں دوسروں کی مدد کرسکتا ہے۔ ہم نے 26مئی 2017ء کو اپنے علاقے مرکز ملوٹ ضلع باغ آزادکشمیر میں دوستوں کی مشاورت اور تعاون سے برلب سڑک بوائز کالج کی بیرونی دیوار پر ’’دیوار مہربانی‘‘ جیسے فلاحی کام کا آغاز کیا، الحمدللہ آج یہ بڑی کامیابی سے چل رہا ہے، آپ بھی اپنے علاقوں میں اس طرح کے فلاحی کاموں کا آغاز کرسکتے ہیں۔(پروفیسر ریاض اصغر ملوٹی آزاد کشمیر)
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024