باقرنجفی رپورٹ میں شہباز، ثنا براہ راست مجرم قرار، فوری مستعفی ہوں:میاں محمودالرشید
لاہور (صباح نیوز)پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے فوری استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے معاملہ اسمبلی میں اٹھانے کا اعلان کردیا،گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے کہا کہ باقر نجفی کمیشن میںوزیراعلیٰ کی جانب سے جمع کرایا جانے والا بیان حلفی ایک کمزور اور بے بس شخص کا لگتا ہے، کیونکہ صوبے کا ایڈمنسٹریٹر جب آپریشن روکنے کاحکم دیتا ہے تو معاملہ مزید سنگین ہو جاتا ہے اور چودہ لاشیں گر جاتی ہیںلیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ صومالیہ کے کسی صوبے کے وزیراعلیٰ تھے؟ جن کی واضح ہدایات کے باوجود پولیس نے آپریشن روکنے کی بجائے14لاشیں گرا دیں؟ اگر وزیراعلیٰ ملوث نہیں تو انہیں تو اسی دن اس ناکامی پر مستعفی ہو جانا چاہئے تھا جب ریاستی پولیس انکے آرڈرز ہوا میں اڑا دیئے، پریس کانفرنس میں رکن صوبائی اسمبلی احمد خان بچھڑ، ڈاکٹر مراد راس، سعدیہ سہیل، نبیلہ حاکم علی اور حافظ ذیشان رشید بھی شریک تھے۔ میاں محمودالرشید نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ نے ساڑھے نو بجے پولیس کو پیچھے ہٹنے کاحکم دیا اور آپریشن ایک بجے تک چلتا رہا، اس دوران وزیراعلیٰ ان ایکشن کیوں نہ ہوئے کیا وہ لاشوں کا انتظار کر رہے تھے؟دوسری جانب باقر نجفی رپورٹ وزیراعلیٰ کے بیان کی نفی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعدوزیراعلیٰ شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں قوم سے وعدہ کیا تھا کہ اگر واقعے میں انکی ذات پر انگلی اٹھی تو وہ استعفیٰ دے دینگے، تو اب باقر نجفی رپورٹ میں براہ راست پنجاب حکومت، وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پر ذمہ داری ڈالی گئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں نہتے انسانوں کے قتل عام پر وزیراعلیٰ فی الفور استعفیٰ دیں مزید جے آئی ٹی پرسپریم کورٹ کا ایک نگران جج بھی مقرر کیا جائے۔ انکا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت شہریوں کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام رہی، پانامہ فیصلے کے بعد ریاستی اداروں کو کام نہیں کرنے دیا جا رہا، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی ابتر اور حکومتی کنٹرول سے باہر ہے، ملک میں بے چینی سی ہے، حکومت اپنی رٹ کھوچکی ہے، لہٰذا فی الفور نئے انتخابات کراکر ملک میں بے چینی کی کیفیت ختم کی جائے۔