سکول کے بچوں پر تشدد کرنے والے اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائے: ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی)  لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا حکومت اور انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے اس سے کوئی حکومتی یا سرکاری اہلکار روگردانی نہیں کرسکتا۔ اس بنیادی ذمہ داری سے غفلت برتنے والوں کے خلاف عدالتیں ایکشن لیں گی۔ عدالت نے یہ ریمارکس  پولیس کی طرف سے اسلامیہ ہائی سکول بھاٹی گیٹ کے بچوں پر تشدد کے خلاف دائر رٹ درخواست کی سماعت میں دیئے۔ عدالت نے رٹ درخواست نمٹاتے ہوئے حکومت پنجاب اور انتظامیہ کو حکم دیا کہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے جبکہ سکول کے بچوں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جوڈیشل ایکٹویزم پینل کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے نابینا افراد پر تشدد کی انکوائری رپورٹ میں موقف سننے کا حکم آئی جی پنجاب کو دیا تھا مگر انہوں نے ابھی تک موقف سننے کیلئے اور شہادتوں کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کیلئے نہیں بلایا۔ اب  پولیس کی طرف سے 22 جنوری  کو اسلامیہ ہائی سکول بھاٹی گیٹ کے بچوں پر شدید تشدد کیا جس سے ایک بچہ فہد علی زخمی ہو گیا اور اُسے چھ ٹانکے لگے۔ پولیس تشدد  کا جرم قابلِ دست اندازی ہے اور آئین کے بنیادی حقوق کیخلاف ورزی ہے لٰہذا عدالت بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے آئی جی پنجاب کو حکم صادر کرے کہ متعلقہ پولیس افسران کیخلاف سخت کارروائی کرے۔