کراچی (آئی این پی + اے ایف پی) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کے جج عبدالغفور میمن نے 2002ء میں شیرٹن ہوٹل میں فرانسیسی انجینئرز پر خودکش دھماکہ کے ملزم ورکن کالعدم مذہبی تنظیم حرکت الانصار محمد سہیل عرف اکرم کو بری کردیا ہے۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے لکھا ہے کہ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ مقدمے میں استغاثہ نے 38 گواہان پیش کیے۔ تاہم کوئی بھی ثابت نہیں کر سکا کہ ملزم خودکش بم دھماکہ یا سازش میں ملوث تھا۔ پولیس نے ملزم کو محض فوٹو گراف کی بنیاد پر گرفتار کیا۔ ملزم کو 2007ء میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 3 کے اس وقت کے جج فیروز محمود بھٹی نے مفروری کے دوران سزائے موت سنائی تھی۔ 2005ء میں ملزم سہیل گرفتار ہوا تو سندھ ہائیکورٹ نے ملزم کے مقدمے کی ازسر نو سماعت کا حکم جاری کیا تھا۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ یوسف لغاری نے کہا کہ حکومت اس فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرے گی۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024