سال 2019ءکے دوران امریکی فوجی اکیڈمیوں میں جنسی زیادتی کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجی اکیڈمیوں میں اس مسئلے سے نمٹنے کی کوششوں کے باوجود 19۔ 2018 کے تعلیمی سال کے دوران تین فوجی اکیڈمیوں میں سرکاری سطح پر 149 جنسی حملوں کی اطلاعات ملی تھیں جوکہ اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ریکارڈ ہوئے ہیں۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اس بات کا تعین کرنا مشکل ہے کہ ان واقعات میں اضافہ کی آخر وجہ کیا ہے۔ ویسٹ پوائنٹ میں 57 جبکہ نیول اکیڈمی میںسب سے کم 33 جنسی حملوں کی رپورٹیں آئیں۔ ایئر فورس اکیڈمی میں جنسی زیادتی کے 40 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ایئر فورس کے سابق پراسیکیوٹر اور تنظیم پروٹیکٹ آور ڈیفنڈرس کے سربراہ ریٹائرڈ کرنل ڈان کرسٹینسن کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ جو بات بیان کر رہی ہے ہم اسے پہلے سے جانتے ہیں ، پینٹاگون اس مسئلے سے نمٹنے میں ناکام رہا جس کے باعث یہ مسئلہ بدستور بڑھتا گیا۔ کرسٹنسن نے پینٹگون کی جانب سے فوجی انصاف میں اصلاحات کی کمی کو اس حوالے سے ناکامی کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ واضح رہے کہ نیویارک کے ویسٹ پوائنٹ میں واقع فوجی اکیڈمی میری لینڈ ، نیول اکیڈمی اور کولوراڈو اسپرنگس کے تین اداروں میں ہر دو سال بعد مجموعی طور پر تقریباً 13 ہزار طلباءتعلیم مکمل کرتے ہیں۔ پینٹا گون نے یہ رپورٹ ایک سوالنامے کی مدد سے تیار کی ہے ۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024