بلوچستان سے تین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط‘ امید ہے امن کیلئے حکومتی کوششوں کا مثبت جواب دیا جائیگا : شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں کے درمیان سالڈویسٹ مینجمنٹ، اربن ڈویلپمنٹ اور پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر گزشتہ روز دستخط کئے گئے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے وزیر بلدیات و قانون رانا ثناءاللہ خان جبکہ بلوچستان حکومت کی جانب سے وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین نے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ مفاہمتی یادداشتوں کے تحت پنجاب حکومت بلوچستان حکومت کو کوئٹہ میں سالڈویسٹ مینجمنٹ ، اربن ڈویلپمنٹ اور پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے شعبوں میں تعاون فراہم کرے گی۔ پنجاب حکومت بلوچستان حکومت کو ان تین شعبوں میں مہارت اور تجربہ بھی فراہم کرے گی۔ کوئٹہ میں کوڑا کرکٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کے سلسلے میں پنجاب حکومت بلوچستان حکومت کو تمام ضروری سہولتیں فراہم کرے گی جبکہ پنجاب حکومت کا اربن یونٹ شہروں کی ماسٹر پلاننگ، انفارمیشن اور کمیونیکیشن کے ذریعے ان کے حل اور ڈویلپمنٹ سکیموں کی مانیٹرنگ کے حوالے سے بلوچستان حکومت کو مہارت فراہم کرے گا۔ اسی طرح پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی بلوچستان حکومت کو پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کی ڈویلپمنٹ کے ضمن میں مہارت اور تجربہ فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اور بلوچستان حکومت کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط سے صوبائی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی فضا کو مزید فروغ ملے گا۔ بلوچستان کے وزیر بلدیات کے حالیہ دورہ لاہور سے دونوں حکومتو ںکے درمیان تعلقات کو مزید تقویت ملی ہے۔ بلوچستان میں وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں حکومت صوبے کے حالات کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ پنجاب حکومت بلوچستان کیلئے جو کچھ بھی ہو سکا کرے گی اور ہم بلوچ بھائیوں کی خدمت کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔ میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران امن مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ تمام تر زیادتیوں کے باوجود حکومت امن مذاکرات کو ایک اور موقع دے رہی ہے۔ حکومت کی پیشکش نیک نیتی اور خلوص کا واضح ثبوت ہے کہ وہ ملک میں امن چاہتی ہے اور اس ضمن میں سنجیدہ اور مخلصانہ کوشش کی جا رہی ہے۔ امید ہے دوسری طرف سے بھی مثبت جواب دیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا آج بلوچستان حکومت اور پنجاب حکومت کے مابین تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں جو معاہدے طے پائے ہیں اس سے دونوں حکومتوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور پنجاب حکومت بلوچستان سمیت ہر صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کیلئے حاضر ہے۔ بلاشبہ پنجاب بڑا صوبہ ہے لہٰذا اس کی ذمہ داری بھی بڑی بنتی ہے۔ بلوچستان میں کارڈیک ہسپتال کیلئے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں، اب بلوچستان حکومت اس ضمن میں مزید پیش رفت کرے تاکہ ہسپتال کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد خوش آئند امر ہے اور اس کا پورا کریڈٹ بلوچستان کی حکومت اور عوام کو جاتا ہے۔ تاہم پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ عدالتوں میں تھا اور الیکشن کمشن نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ مقررکردہ ڈیڈلائن کے اندر بلدیاتی انتخابات نہیں کراسکتے۔ اب بھی الیکشن کمشن کا جو بھی فیصلہ ہوگا اس پر عمل کیا جائے گا اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان کے وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین نے کہا کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف اور ان کے رفقاءنے پنجاب میں بہت محبت اور عزت دی ہے اور ہم یہ پیار لے کر بلوچستان جائیں گے جس سے ہمارے درمیان محبت مزید بڑھے گی۔ وزیراعظم نے جس طرح ایثار کے ساتھ بلوچستان میں بلوچوں کے حقیقی نمائندوں کو اقتدار سونپا ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ بلاشبہ لاہور سمیت پورا پنجاب ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے اور جب میں دوبارہ یہاں آﺅں گا تو مجھے یقین ہے کہ پنجاب ترقی کا سفر مزید طے کر چکا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ آواران میں زلزلہ آیا تو سب سے پہلے پنجاب حکومت، وزیراعلیٰ شہباز شریف اور ان کی ٹیم متاثرہ علاقوں میں پہنچی اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں تعاون کی فراہمی پر وزیراعلیٰ شہباز شریف کے شکر گزار ہیں اور یہ اچھی شروعات ہیں۔ اگر ہم اچھے کاموں کو آپس میں بانٹیں گے تو یہ ملک ترقی کرے گا۔ اس موقع پر رانا ثناءاللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ دیگر صوبوں کو ترقی کے عمل میں شامل رکھا جائے اور آج کے یہ معاہدے اسی سلسلے کی کڑی ہےں۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ شہباز شریف سے معروف کمپنی ایریکسن کے نائب صدر اینڈریاپیٹی کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران توانائی کے شعبہ میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ متعدد غیرملکی کمپنیوں کے ساتھ توانائی سیکٹر میں تعاون کے معاہدے کئے گئے ہیں۔ غیرملکی سرمایہ کاروں اورکمپنیوں کو توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے پر خصوصی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ توانائی سیکٹر سے وابستہ اداروں کی استعدادکار میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں بجلی و گیس چوروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سمارٹ میٹرز اور سمارٹ گرڈز کے حوالے سے قابل عمل سفارشات مرتب کی جائیں۔ دریں اثنا شہبازشرےف کی زےر صدارت گزشتہ روز اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس مےں لاہور سمےت صوبے مےں پےنے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے پر پےش رفت کا جائزہ لےا گےا۔ وزےراعلیٰ شہباز شرےف نے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ صوبے کے عوام کو پےنے کے صاف پانی کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پےنے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے پررواں سال 10ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہےں۔ واٹر سپلائی مےنجمنٹ کو بہتر بنا کر عوام کو پےنے کا صاف پانی فراہم کےا جاسکتا ہے۔ پانی کی فراہمی سے وابستہ ادارے عوام کو بہترےن سروسزفراہم کرےں۔ مستقبل کی ضرورےات کو مدنظر رکھتے ہوئے لاہور سمےت صوبے بھر مےں پےنے کے صاف پانی کی فراہمی کو ےقےنی بنانے کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کی جائے۔ پانی جےسی نعمت کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے متعلقہ ادارے بھی اپنا مو ثر کردار ادا کرےں۔ علاوہ ازیں شہباز شرےف نے ہےلے کالج آف بےنکنگ اےنڈ فنانس کے پرنسپل اور معروف ماہر معاشےات ڈاکٹر خواجہ امجد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کےا ہے۔
شہباز شریف