کرونا کیسز بالخصوص کراچی اور ملک بھر میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور صورتحال تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔ ان حالات میں اس مہلک وائرس سے وہی لوگ سب سے زیادہ محفوظ ہیں جو گھروں میں محصور ہیں۔ ہمیں یہ بات سمجھنا ہوگی کہ شہر اور ملک کو لاک ڈائون اس لیے نہیں کیا گیاکہ لوگ آپس میں مل بیٹھ کر تفریح کریں یا پکنک منائیں بلکہ لاک ڈائون عوامی مفاد میں کیا گیا ہے،تاکہ اس وبا سے محفوظ رہا جائے۔ کم از کم ان لوگوںکا ہی خیال کر کے گھروں میں رہا جائے جو ہمارے لیے دن رات ایک کیئے ہوئے ہیں۔ کئی ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کتنے دنوں سے گھر نہیں گیا، سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہمہ وقت دیوٹی کی انجام دہی میںمصروف ہیں۔ خیراتی ادارے گھروں میں راشن پہنچانے کا انتظام کر رہے ہیں۔کراچی میں بجلی کے محکمے نے بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا ہوا ہے اور جگہ جگہ ادارے کی ٹیمیں بھی دیکھی جا سکتی ہیں، یہ سب اس لیے ہے تاکہ لوگ سکون سے اپنا وقت گھروں پر گزار سکیں۔ جب ہی سب ادارے مل کر عوام کے لیے اتنا کچھ کر رہے ہیں تو عوام کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ انکی محنت رایئگاں نا جانے دیں۔ تمام محکموں اور اداروں کی کاوشوں کا مقصد ایک ہے کہ لوگوں کی زندگیوں کو بچا سکیں۔ خدارا باہر نکل کر ان کیکاوشیں برباد نہ کریں۔ ہمیںبے احتیاطی نہیں کرنی اور نہ ہی کروناسے ڈرنا ہے بلکہ حفاظتی اقدامات اختیار کرتے ہوئے اس وبا سے ثابت قدمی سے لڑنا ہے۔سراج منیر سومرو، کراچی
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024