لندن برج پر چاقو کے وار سے لوگوں کے زخمی کرنے کے واقعے کے بعد برطانوی پولیس نے ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا،واقعے کے باعث سابق وزیراعظم نواز شریف اپنا طبی معائنہ نہ کرا سکے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پھیلی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا گیا کہ پل پر متعدد پولیس کی گاڑیاں اور بسیں موجود تھیں جبکہ ٹرک سے پل کو بند کیا گیا تھا۔ٹوئٹر پر پھیلی 14 سیکنڈ کی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ 3 پولیس اہلکاروں نے زمین پر لیٹے شخص کو چھڑا رہے تھے جبکہ 2 افسران نے ایک شخص پر رائفل تان رکھی تھی جسے ہلکی پھلکی حرکت کرتے بھی دیکھا جاسکتا تھا۔واضح رہے کہ بظاہر اس واقعے کی ہی معلوم ہونے والے اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کی جاسکی ہے۔لندن پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 'پولیس کو دن 1 بجکر 58 منٹ پر لندن برج پر ایک شخص کی جانب سے چاقو کے وار سے لوگوں کو زخمی کرنے کی اطلاع ملی تھی'۔ان کا کہنا تھا کہ 'ایک شخص کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے، ہمارا ماننا ہے کہ متعدد افراد واقعے میں زخمی ہوئے ہیں'۔عینی شاہدین نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ پولیس فائرنگ کی آواز سننے کے فورا بعد جائے وقوع پر پہنچ گئی تھی۔پولیس ترجمان نے اس سے قبل کہا تھا کہ ایک شخص کو گولی لگی ہے جبکہ اسکائی نیوز کا کہنا تھا کہ ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ہے۔شہر کی ایمبولینس سروس نے واقعے کو علاقے میں ہونے والا 'بڑا سانحہ' قرار دیا۔بعد ازاں لندن برج کو خالی کراکر عوام کے لیے بند کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق لندن بریج میں پیش آنے والے واقعے کے بعد سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف جو چیک اپ کے لیے ہسپتال جا رہے تھے طبی معائنہ نہ کرا سکے اور چیک اپ کرائے بغیر گھر واپس لوٹ گئے ، سابق وزیراعظم کو لندن برج کے قریب واقع اسپتال میں خون کے ٹیسٹ کرانے تھے۔لندن برج کے قریب فائرنگ کے وقت سابق وزیر اعظم علاقے میں ہی موجود تھے اور وقوعہ سے چند میٹر دور ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے تھے۔نواز شریف کی لندن برج اسپتال میں جمعہ کی سہ پہر ڈاکٹرز کے ساتھ اپائنٹمنٹ تھی، تاہم پولیس کی جانب سے علاقے کو سیل کیے جانے کے باعث وہ اسپتال نہیں پہنچ سکے۔نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز نے وقوعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے والد کو مشورہ دیا کہ اسپتال پہنچنے کے بجائے گھر واپس چلتے ہیں۔نواز شریف کے ساتھ تین گاڑیوں میں سے ایک میں سفر کرنے والے ذرائع کے مطابق نواز شریف اسپتال سے صرف پانچ منٹ کے فاصلے پر تھے جب پولیس نے علاقے کو سیل کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے چاقو بردار ایک شخص کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی سابق وزیر اعظم کا لندن کے برج اسپتال میں پوزیٹرون ایمیشن ٹوموگرافی (پی ای ٹی) اسکین کیا گیا تھا جس کی رپورٹس چند روز میں آئیں گی، پولیس کی بھاری تعداد نے لندن بریج ہسپتال کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ جون 2017 میں بھی لندن برج پر 3 مسلح افراد نے عوام پر گاڑی چڑھادی تھی جس کے بعد انہوں نے اس کے قریبی علاقوں میں لوگوں پر حملے بھی کیے تھے جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024